- کوئٹہ میں بارش اور برفباری کے بعد موسم سرد، زیارت میں منفی 3 ڈگری ریکارڈ
- پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر کا ’نشے کی حالت‘ میں طالب علم پر مبینہ تشدد، مقدمہ درج
- مودی سے متعلق بی بی سی کی دستاویزی فلم کی نمائش پر 24 طلبا گرفتار
- پیٹرولیم مصنوعات میں ممکنہ اضافے پر پمپس اچانک بند، عوام رُل گئے
- گورنر سندھ کی سابق صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات
- بھارت نے 12پاکستانی ماہی گیروں کو رہا کر دیا،106 ماہی گیرتاحال بھارتی جیلوں مقید
- پرویزالہیٰ کے ڈرائیوراور گن مین سے شراب کی بوتلیں برآمد، مقدمہ درج
- لوگ بے روزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کررہے ہیں، سندھ ہائی کورٹ
- عمران خان کا فواد چوہدری کے آئینی حقوق کیلیے چیف جسٹس کو خط
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، دہشت گرد کمانڈر ہلاک
- پاکستان سپر لیگ نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنالی ہے، نجم سیٹھی
- گلگت بلتستان میں 3 جدید سائنس لیبارٹریاں بنانے پر اتفاق
- سیالکوٹ میں شادی سے انکار پر پانچ بچوں کی ماں قتل
- حکومت اور اپوزیشن میں کوئی صلاحیت نہیں ہے، شاہد خاقان
- پیپلزپارٹی کا عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان
- جعلی لیڈی ڈاکٹر بن کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو دہشت گرد ہلاک
- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
خیبرپختونخوا میں سیلاب سے 25 ہزار حاملہ خواتین متاثر

ہشاور: خیبرپختونخوا میں سیلاب کے باعث 25 ہزار حاملہ خواتین متاثر ہوئیں جن کیلئے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 300 سے زائد زچہ و بچہ میڈیکل کیمپس قائم کیے جاچکے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک بھر میں سیلاب سے جہاں عام افراد متاثر ہوئے وہیں لاکھوں حاملہ خواتین بھی مشکلات کا شکار ہیں جو سیلاب سے بچ گئیں مگر سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں کے باعث مشکلات کا شکار ہیں۔
حفظان صحت نہ ہونے کی وجہ سے زچہ و بچہ دونوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے جس کے سدباب کےلیے خیبرپختونخوا حکومت سے 300 سے زائد زچہ و بچہ کیمپس قائم کردئیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صرف خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 25 ہزار حاملہ خواتین متاثر ہوئی ہیں، جن کیلئے حکومت کی جانب سے 13 اضلاع میں زچہ و بچہ کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
زچہ بچہ میڈیکل کیمپس کیلئے نیو برن اور سیفٹی کٹس مہیا کی گئی ہیں، اب تک پندرہ ہزار حاملہ خواتین کی اسکریننگ کی گئی ہے۔
سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں 20 ہزار زچگیاں متوقع ہیں، متاثرین میں زچہ و بچہ کیسز کی مانیٹرنگ اور رپورٹنگ کیلئے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہے۔
خیبرپختونخوا میں سیلاب زدہ اضلاع میں 25 ہزار حاملہ خواتین متاثر ہوئی ہیں۔حاملہ خواتین کے لئے 13 اضلاع میں زچہ و بچہ میڈیکل کمپلیکس جاری ہیں
محکمہ صحت خیبرپختونخوا کے مطابق ان سیلاب زدہ اضلاع میں 300 سے زائد زچہ بچہ میڈیکل کیمپس لگائے جاچکے ہیں۔ زچہ بچہ میڈیکل کیمپس کیلئے نیو برن اور سیفٹی کٹس مہیا کی گئی ہیں۔ اب تک پندرہ ہزار حاملہ خواتین کی سکریننگ کی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔