امریکا کا پاکستان سے پھر ڈومور کا مطالبہ

ویب ڈیسک  بدھ 14 ستمبر 2022
پاکستان سے تمام دہشت گرد گروپوں کی سرکوبی کی توقع رکھتے ہیں، فوٹو: فائل

پاکستان سے تمام دہشت گرد گروپوں کی سرکوبی کی توقع رکھتے ہیں، فوٹو: فائل

  واشنگٹن: امریکا نے ایک بار پھر ڈومور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان انسداد دہشت گردی میں پارٹنر ہے اور ہم پاکستان سے تمام دہشت گرد گروپوں کی سرکوبی کے لیے مستقل بنیادوں پر کارروائی کی توقع رکھتے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں میڈیا سے گفتگو میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ  امریکا توقع کرتا ہے کہ پاکستان تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف حتمی کارروائی کرے گا۔

نیڈ پرائس نے مزید کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے 450 ملین ڈالر کے فوجی فروخت پیکج کی تجویز بھی رکھی گئی ہے جس سے پاکستان کے F-16 بحری بیڑے کی دیکھ بھال کی جا سکے گی۔

نیڈ پرائس نے اس پیکیج سے متعلق مزید بتایا کہ پاکستان کا F-16 پروگرام، امریکا اور پاکستان کے وسیع تر دوطرفہ تعلقات کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ پیکیج پاکستان کی موجودہ اور مستقبل کے انسداد دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو برقرار رکھے گی۔

خیال رہے کہ پاکستان کو 450 ملین ڈالر کی مجوزہ فوجی فروخت کی تجویز کانگریس کے سامنے بھی رکھ دی گئی ہے جو اس پیکیج کی منظوری دیں گے۔

پاکستان کو دی جانے والی مجوزہ فروخت میں کوئی نئی صلاحیت، ہتھیار یا گولہ بارود نہیں تاہم پاکستان کے F-16 بحری بیڑے کے لیے فالو آن سپورٹ میں F-16 ایئر کرافٹ اسٹرکچرل انٹیگریٹی پروگرام، الیکٹرانک کمبیٹ انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس پروگرام، انٹرنیشنل انجن مینجمنٹ پروگرام، انجن کمپوننٹ امپروومنٹ پروگرام اور دیگر تکنیکی کوآرڈینیشن گروپس میں شرکت شامل ہے۔

علاوہ ازیں اس پیکیج میں معاونت میں ہوائی جہاز اور انجن ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر میں ترمیم اور معاونت بھی شامل ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔