- ایف بی آر کا عوام کے ٹیکسز سے اپنے افسران کو بھاری مراعات دینے کا فیصلہ
- سودی نظام کو فروغ دے کر اللہ و رسولؐ سے جنگ نہیں لڑسکتے، وزیر خزانہ
- پشاور دھماکا؛ پولیس جوانوں کو احتجاج پر نہ اکسائیں، لاشوں پر سیاست نہ کریں، آئی جی کے پی
- ایران کا حالیہ ڈرون حملوں پر اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان
- حفیظ بھی نمائشی میچ میں شرکت کرینگے، مگر بطور کھلاڑی نہیں!
- بابراعظم نے ٹرافیز اور کیپس کیساتھ تصاویر شیئر کردیں
- پی ٹی آئی دور میں تعینات 97 لا افسران کو کام سے روکنے کا نوٹیفکیشن معطل
- پاکستان کو سیکورٹی چیلنجز کا حل تلاش کرنا چاہیے، طالبان حکومت
- مبینہ بیٹی چھپانے پر عمران خان نااہلی کیس میں لارجر بینچ بنانے کا فیصلہ
- پولیس لائنز دھماکے سے پہلے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- عوام پر بوجھ بڑھائے بغیر 1500 ارب کی اضافی ٹیکس وصولی ممکن، پاکستان بزنس کونسل
- شہباز گل کیس میں اسپیشل پراسیکیوٹر تعیناتی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پاک ازبک ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ نافذ العمل کردیا گیا
- پنجاب و کے پی کا عدم تعاون، سندھ کی عدم دلچسپی، ’’توانائی بچت مہم‘‘ ناکام
- پوائنٹ آف سیلز رجسٹریشن نہ کرانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن
- بیرسٹرشہزاد الٰہی کو نیا اٹارنی جنرل پاکستان مقررکرنے کا فیصلہ
- مکی آرتھر کا دوبارہ کوچ بننا ’’ پاکستان کرکٹ پر طمانچہ‘‘ ہے، مصباح
- گیس پائپ لائن منصوبہ کراچی کے بجائے گوادرسے شروع کرنے پرغور
- مس انوائسنگ سے منی لانڈرنگ زرمبادلہ باہر بھجوانے کا انکشاف
- ایک اور ’آپریشن ضربِ عضب‘ کی ضرورت
امریکا کا پاکستان سے پھر ڈومور کا مطالبہ

پاکستان سے تمام دہشت گرد گروپوں کی سرکوبی کی توقع رکھتے ہیں، فوٹو: فائل
واشنگٹن: امریکا نے ایک بار پھر ڈومور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان انسداد دہشت گردی میں پارٹنر ہے اور ہم پاکستان سے تمام دہشت گرد گروپوں کی سرکوبی کے لیے مستقل بنیادوں پر کارروائی کی توقع رکھتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں میڈیا سے گفتگو میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکا توقع کرتا ہے کہ پاکستان تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف حتمی کارروائی کرے گا۔
نیڈ پرائس نے مزید کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے 450 ملین ڈالر کے فوجی فروخت پیکج کی تجویز بھی رکھی گئی ہے جس سے پاکستان کے F-16 بحری بیڑے کی دیکھ بھال کی جا سکے گی۔
نیڈ پرائس نے اس پیکیج سے متعلق مزید بتایا کہ پاکستان کا F-16 پروگرام، امریکا اور پاکستان کے وسیع تر دوطرفہ تعلقات کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ پیکیج پاکستان کی موجودہ اور مستقبل کے انسداد دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو برقرار رکھے گی۔
خیال رہے کہ پاکستان کو 450 ملین ڈالر کی مجوزہ فوجی فروخت کی تجویز کانگریس کے سامنے بھی رکھ دی گئی ہے جو اس پیکیج کی منظوری دیں گے۔
پاکستان کو دی جانے والی مجوزہ فروخت میں کوئی نئی صلاحیت، ہتھیار یا گولہ بارود نہیں تاہم پاکستان کے F-16 بحری بیڑے کے لیے فالو آن سپورٹ میں F-16 ایئر کرافٹ اسٹرکچرل انٹیگریٹی پروگرام، الیکٹرانک کمبیٹ انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس پروگرام، انٹرنیشنل انجن مینجمنٹ پروگرام، انجن کمپوننٹ امپروومنٹ پروگرام اور دیگر تکنیکی کوآرڈینیشن گروپس میں شرکت شامل ہے۔
علاوہ ازیں اس پیکیج میں معاونت میں ہوائی جہاز اور انجن ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر میں ترمیم اور معاونت بھی شامل ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔