- پی ٹی آئی کے 43 ارکان اسمبلی کے استعفوں کی منظوری لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
- مکی آرتھر کی عدم موجودگی میں یاسر عرفات کو جُزوقتی ہیڈکوچ بنانے کا فیصلہ
- ایف بی آر کا عوام کے ٹیکسز سے اپنے افسران کو بھاری مراعات دینے کا فیصلہ
- سودی نظام کو فروغ دے کر اللہ و رسولؐ سے جنگ نہیں لڑسکتے، وزیر خزانہ
- پشاور دھماکا؛ پولیس جوانوں کو احتجاج پر نہ اکسائیں، لاشوں پر سیاست نہ کریں، آئی جی کے پی
- ایران کا حالیہ ڈرون حملوں پر اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان
- حفیظ بھی نمائشی میچ میں شرکت کرینگے، مگر بطور کھلاڑی نہیں!
- بابراعظم نے ٹرافیز اور کیپس کیساتھ تصاویر شیئر کردیں
- پی ٹی آئی دور میں تعینات 97 لا افسران کو کام سے روکنے کا نوٹیفکیشن معطل
- پاکستان کو سیکورٹی چیلنجز کا حل تلاش کرنا چاہیے، طالبان حکومت
- مبینہ بیٹی چھپانے پر عمران خان نااہلی کیس میں لارجر بینچ بنانے کا فیصلہ
- پولیس لائنز دھماکے سے پہلے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- عوام پر بوجھ بڑھائے بغیر 1500 ارب کی اضافی ٹیکس وصولی ممکن، پاکستان بزنس کونسل
- شہباز گل کیس میں اسپیشل پراسیکیوٹر تعیناتی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پاک ازبک ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ نافذ العمل کردیا گیا
- پنجاب و کے پی کا عدم تعاون، سندھ کی عدم دلچسپی، ’’توانائی بچت مہم‘‘ ناکام
- پوائنٹ آف سیلز رجسٹریشن نہ کرانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن
- بیرسٹرشہزاد الٰہی کو نیا اٹارنی جنرل پاکستان مقررکرنے کا فیصلہ
- مکی آرتھر کا دوبارہ کوچ بننا ’’ پاکستان کرکٹ پر طمانچہ‘‘ ہے، مصباح
- گیس پائپ لائن منصوبہ کراچی کے بجائے گوادرسے شروع کرنے پرغور
پاکستان کیلیے160 ملین ڈالر کی فلیش اپیل انتہائی کم ہے، اقوام متحدہ

امداد کو سیلاب متاثرین پرشفاف انداز میں خرچ ہونا ضروری ہے،اقوام متحدہ
اسلام آباد: اقوام متحدہ ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولیان ہارنیس نے کہا ہے کہ پاکستان کے لئے 160 ملین ڈالرز کی فلیش اپیل انتہائی کم ہے۔
اقوام متحدہ ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولیان ہارنیس نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سیلاب سے متاثر علاقوں میں صحت کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔ اس لحاظ سے 160 ملین ڈالر کی فلیش اپیل انتہائی کم ہے جسے ازسرنو دیکھنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ فلیش اپیل کے تناظر میں مالی امداد اکٹھی کرنے میں کافی حد تک کامیابی حاصل ہوئی۔مختلف ممالک کی جانب سے 150 ملین ڈالر کے اعلانات کیے جا چکے ہیں۔ اقوام متحدہ مرکزی ہنگامی فنڈز سے 10 ملین ڈالر فراہم کیے گئے ہیں۔
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکیہ، قطر، چین اور دیگر ممالک بھی امداد فراہم کر رہے ہیں۔حکومت کی جانب سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مالی امداد کا سلسلہ اہم ہے۔غذائی تحفظ، صحت، غذائیت سے بھرپور خوراک، پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانا ہو گی۔سیلاب متاثرہ علاقوں میں مویشیوں کی فراہمی بھی ابھی تک کور نہیں۔بیرون ممالک سے آنے والی امداد حقیقی مستحقین تک پہنچنا اور کسی اور طرف نہ جانا اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے بین الاقوامی اکاؤنٹنگ کمپنی سے آڈٹ کا کہنا خوش آئند ہے۔سیلاب متاثرین کی امداد کو شفاف انداز میں ان پر خرچ کیا جانا اوراس کا احتساب ضروری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔