- مکی آرتھر کی عدم موجودگی میں یاسر عرفات کو جُزوقتی ہیڈکوچ بنانے کا فیصلہ
- ایف بی آر کا عوام کے ٹیکسز سے اپنے افسران کو بھاری مراعات دینے کا فیصلہ
- سودی نظام کو فروغ دے کر اللہ و رسولؐ سے جنگ نہیں لڑسکتے، وزیر خزانہ
- پشاور دھماکا؛ پولیس جوانوں کو احتجاج پر نہ اکسائیں، لاشوں پر سیاست نہ کریں، آئی جی کے پی
- ایران کا حالیہ ڈرون حملوں پر اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان
- حفیظ بھی نمائشی میچ میں شرکت کرینگے، مگر بطور کھلاڑی نہیں!
- بابراعظم نے ٹرافیز اور کیپس کیساتھ تصاویر شیئر کردیں
- پی ٹی آئی دور میں تعینات 97 لا افسران کو کام سے روکنے کا نوٹیفکیشن معطل
- پاکستان کو سیکورٹی چیلنجز کا حل تلاش کرنا چاہیے، طالبان حکومت
- مبینہ بیٹی چھپانے پر عمران خان نااہلی کیس میں لارجر بینچ بنانے کا فیصلہ
- پولیس لائنز دھماکے سے پہلے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- عوام پر بوجھ بڑھائے بغیر 1500 ارب کی اضافی ٹیکس وصولی ممکن، پاکستان بزنس کونسل
- شہباز گل کیس میں اسپیشل پراسیکیوٹر تعیناتی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پاک ازبک ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ نافذ العمل کردیا گیا
- پنجاب و کے پی کا عدم تعاون، سندھ کی عدم دلچسپی، ’’توانائی بچت مہم‘‘ ناکام
- پوائنٹ آف سیلز رجسٹریشن نہ کرانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن
- بیرسٹرشہزاد الٰہی کو نیا اٹارنی جنرل پاکستان مقررکرنے کا فیصلہ
- مکی آرتھر کا دوبارہ کوچ بننا ’’ پاکستان کرکٹ پر طمانچہ‘‘ ہے، مصباح
- گیس پائپ لائن منصوبہ کراچی کے بجائے گوادرسے شروع کرنے پرغور
- مس انوائسنگ سے منی لانڈرنگ زرمبادلہ باہر بھجوانے کا انکشاف
امریکا کا افغانستان کے 3.5 ارب ڈالر سوئس اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا اعلان

افغانستان کے 7 ارب ڈالر کے اثاثے منجمد ہیں، فوٹو: فائل
واشنگٹن: امریکا نے اعلان کیا ہے کہ وہ افغانستان کے مرکزی بینک کے اثاثوں میں سے ساڑھے تین ارب ڈالر سوئٹزرلینڈ میں قائم ایک ٹرسٹ فنڈ میں منتقل کرے گا تاکہ رقم کو طالبان سے محفوظ رکھا جائے گا اور صرف تباہ حال افغان معیشت کی بحالی کے لیے استعمال کیا جاسکے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کا کہنا ہے کہ حکومتی اور سیاسی مداخلت نہ ہونے کی یقین دہانی تک افغان مرکزی بینک میں کوئی رقم نہیں جائے گی جب کہ افغان منجمد فنڈز سے 3 ارب 50 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم کو سوئٹزرلینڈ میں قائم ایک ٹرسٹ فنڈ میں منتقل کردیا جائے گا۔
یہ ٹرسٹ فنڈ جنیوا میں قائم ہے اور اس کا باسل میں قائم بینک فار انٹرنیشنل سیٹلمنٹس (BIS) میں اکاؤنٹ ہے، جو مرکزی بینکوں کو مالی خدمات فراہم کرتا ہے اور اب یہ افغان عوام کے لیے فنڈ کے ساتھ کسٹمر تعلقات قائم کر رہا ہے۔
اس ٹرسٹ کا کردار فنڈ کی گورننس یا فیصلہ سازی میں شامل کیے بغیر فنڈ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کو بینکنگ خدمات فراہم کرنے اور ان پر عمل درآمد تک محدود ہے اور یہ تمام قابل اطلاق پابندیوں اور ضوابط کی تعمیل بھی کرے گا۔
خیال رہے کہ یہ فنڈ سنگین مسائل کو حل نہیں کرے گا جیسے بھوک اور خشک سالی جو سنگین معاشی اور انسانی بحرانوں کو جنم دے گا۔ اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان کے 40 ملین افراد میں سے تقریباً نصف کو “شدید بھوک” کا سامنا ہے۔
نئے ٹرسٹ فنڈ کی تشکیل امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ، سوئٹزرلینڈ، دیگر فریقین اور طالبان کے درمیان کئی مہینوں کی بات چیت کے بعد ہوئی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان فنڈ کو تباہ حال معیشت کو زیادہ سے زیادہ استحکام فراہم کرنے میں مدد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔