- پنجاب میں چکی آٹے نے سارے ریکارڈ توڑ دیے، قیمت 165 روپے تک جاپہنچی
- سندھ میں گھریلو صارفین گیس کیوں محروم ہیں؟ حکام نے وضاحت پیش کردی
- پی ٹی آئی کے 43 ارکان اسمبلی کے استعفوں کی منظوری لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
- مکی آرتھر کی عدم موجودگی میں یاسر عرفات کو جُزوقتی ہیڈکوچ بنانے کا فیصلہ
- ایف بی آر کا عوام کے ٹیکسز سے اپنے افسران کو بھاری مراعات دینے کا فیصلہ
- سودی نظام کو فروغ دے کر اللہ و رسولؐ سے جنگ نہیں لڑسکتے، وزیر خزانہ
- پشاور دھماکا؛ پولیس جوانوں کو احتجاج پر نہ اکسائیں، لاشوں پر سیاست نہ کریں، آئی جی کے پی
- ایران کا حالیہ ڈرون حملوں پر اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان
- حفیظ بھی نمائشی میچ میں شرکت کرینگے، مگر بطور کھلاڑی نہیں!
- بابراعظم نے ٹرافیز اور کیپس کیساتھ تصاویر شیئر کردیں
- پی ٹی آئی دور میں تعینات 97 لا افسران کو کام سے روکنے کا نوٹیفکیشن معطل
- پاکستان کو سیکورٹی چیلنجز کا حل تلاش کرنا چاہیے، طالبان حکومت
- مبینہ بیٹی چھپانے پر عمران خان نااہلی کیس میں لارجر بینچ بنانے کا فیصلہ
- پولیس لائنز دھماکے سے پہلے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- عوام پر بوجھ بڑھائے بغیر 1500 ارب کی اضافی ٹیکس وصولی ممکن، پاکستان بزنس کونسل
- شہباز گل کیس میں اسپیشل پراسیکیوٹر تعیناتی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پاک ازبک ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ نافذ العمل کردیا گیا
- پنجاب و کے پی کا عدم تعاون، سندھ کی عدم دلچسپی، ’’توانائی بچت مہم‘‘ ناکام
- پوائنٹ آف سیلز رجسٹریشن نہ کرانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن
- بیرسٹرشہزاد الٰہی کو نیا اٹارنی جنرل پاکستان مقررکرنے کا فیصلہ
وزیر داخلہ کا ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنان کی لاشیں ملنے پر تحقیقات کا اعلان

فوٹو: فائل
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے لاپتہ افراد کی لاشیں ملنے پر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی آزادانہ تحقیقات کروائیں گے۔
وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ اور وفاقی وزیر اکنامک افیرز سردار ایاز صادق نے ایم کیو ایم رہنماؤں وفاقی وزیر امین الحق اور خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کی یقین دہانی کروائی۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سے مل کر واقعے کی تحقیقات کروائیں گے،ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے اور ان کے خلاف سخت ایکشن لیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔