- شان مسعود کی دعوتِ ولیمہ، پی سی بی چیئرمین کی بھی شرکت
- پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیم اور سیکیورٹی اسٹاف میں تصادم کے بعد حالات کشیدہ
- معیشت پر مناظرہ، پی ٹی آئی نے اسحاق ڈار کا چیلنج قبول کرلیا
- توانائی بحران، خیبرپختونخوا میں بازار ساڑھے 8 اور شادی ہال 10 بجے بند کرنے کا حکم
- وزیراعظم سے اسکواش کے سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان کی ملاقات
- فضل الرحمان کی شہباز شریف اور زرداری سے ملاقاتیں، ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے پر غور
- نیا گریڈنگ سسٹم کے بعد میٹرک اور انٹر کی مارک شیٹ رزلٹ کارڈ میں تبدیل
- وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا معیشت پر عمران خان کو لائیو مناظرے کا چیلنج
- ہلال احمر گجرانوالہ میں خواجہ سراء کا رقص، نیشنل ہیڈکوارٹر نے نوٹس لےلیا
- حکومت بجلی کا یونٹ اب 50 روپے تک لے کر جائے گی، شوکت ترین
- وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہاں تیسری بیٹی کی پیدائش
- سیاہ فام شہری کی ہلاکت، امریکی پولیس کے 5 اہلکاروں پر فرد جرم عائد
- پی ایس ایل اور مردم شماری کےلئے پولیس کی نفری کم پڑگئی
- لائسنس کی تجدید میں مبینہ تاخیر؛ 5 کمپنیوں کے فلائٹ آپریشن معطل
- 9 فلسطینیوں کی شہادت پر ریلی، اسرائیل کا غزہ پر فضائی حملہ، متعدد زخمی
- کراچی میں ہفتے اور اتوار کو بوندا باندی کی پیش گوئی
- اسلام آباد تا کراچی؛ جدید سہولتوں کی حامل گرین لائن ایکسپریس ٹرین کا افتتاح
- کسٹم انٹیلی جنس کی کارروائی، جنگی طیاروں کا اسمگل شدہ آئل بڑی مقدار میں برآمد
- اپنی ڈیڑھ سالہ بیٹی کی لاش کچرے میں پھینکنے والی خاتون گرفتار
- خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر حاجی غفران کا تنخواہ اور مراعات نہ لینے کا اعلان
روسی صدر ولادمیر پیوٹن پر مبینہ قاتلانہ حملہ، محفوظ رہے

روسی صدر کی لیموزین گاڑی کا اگلا ٹائر زوردار دھماکے سے پھٹ گیا، فوٹو: انسٹاگرام
برسلز: روس کے صدر ولادمیر پیوٹن مبینہ قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی صدر پر قاتلانہ حملے کی خبر جنرل ایس وی آر ٹیلی گرام چینل کی جانب سے دی گئی تاہم یہ معلوم نہ ہوسکا کہ یہ قاتلانہ حملہ کب ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روسی صدر کی لیموزین گاڑی کا بائیں جانب کا اگلا ٹائر زوردار دھماکے سے پھٹا جس کے فوری بعد گاڑی سے دھواں نکلنا شروع ہو گیا تاہم گاڑی کو محفوظ طریقے سے سائیڈ پر لگایا گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق غیر مصدقہ ذرائع کا بتانا ہے کہ روسی صدر کی گاڑی پر حملہ کیا گیا تھا تاہم سرکاری سطح پر اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مبینہ حملے میں صدر ولادمیر پیوٹن محفوظ رہے تاہم اس واقعے کے بعد کئی گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔
یاد رہے کہ روس کی جانب سے رواں برس فروری میں یوکرین پر حملے کے بعد سے صدر ولادمیر پیوٹن کی صحت اور ان کی زندگی کو لاحق خطرات کے حوالے سے افواہیں زیر گردش ہیں۔
روس کے صدر ولادمیر پیوٹن نے 2017 میں انکشاف کیا تھا کہ ان پر اب تک 5 قاتلانہ حملے ہو چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔