- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد آئی فون صارفین بیٹری مسائل کا شکار
- روس نے جاسوسی کے الزام میں امریکی صحافی کو گرفتار کرلیا
- کراچی کیلیے بجلی مہنگی اور پورے ملک کیلیے سستی کرنے کی منظوری
- زمان پارک میں عمران خان کی سیکورٹی کیلیے خیبرپختونخوا سے تازہ دم ورکرز طلب
- بھارت اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیج سکتا تو ہم کیسے بھیجیں؟ نجم سیٹھی
- مدافعتی نظام میں ایچ آئی وی کی خفیہ جائے پناہ کی موجودگی کا انکشاف
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 100 روپے کا اضافہ
- روزہ افطار کرتے دکاندارلٹ گئے، واردات کی فوٹیج وائرل
- خیبر پختون خوا کے میدانی علاقوں میں تعلیمی اداروں کیلیے موسم بہار کی تعطیلات
- سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ بنے یا فل بینچ، ہمیں فرق نہیں پڑتا، عمران خان
- چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ ریٹائرڈ، مسرت ہلالی صوبے کی پہلی خاتون قائم مقام چیف جسٹس بنیں گی
- حافظ قرآن کیس میں وہ باتیں زیربحث آئیں جو کیس کا حصہ ہی نہ تھیں، جسٹس شاہد
- عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں نیب تحقیقات کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- ورلڈکپ؛ پاکستان اپنے میچز سری لنکا یا بنگلہ دیش میں کھیلنا چاہتا ہے، پی سی بی
- ٹیریان کیس؛ عمران خان کو نااہل قرار دینے کی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ
- جج دھمکی کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ معطل
- وزیراعظم کا جسٹس فائز کے خلاف ریفرنس واپس لینے کا حکم
- عمران خان کی تمام مقدمات کے اخراج کیلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست
- قومی اسمبلی؛ حکومت کا ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے بجلی سبسڈی ختم کرنے کا اعتراف
- نہیں چاہتا! جو میرے ساتھ ہوا بابراعظم کے ساتھ بھی ہو، سرفراز احمد
ہائی کورٹ کا جامعہ کراچی کے رجسٹرار کو اگلی سماعت پر پیش ہونے کا حکم

ہائی کورٹ نے جامعہ کراچی کے رجسٹرار کو 7 اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دیا، فوٹو فائل
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد محمود عراقی اور رجسٹرار ڈاکٹر عبدالوحید کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران رجسٹرار جامعہ کراچی ڈاکٹر عبدالوحید کو اگلی سماعت پر پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ اور جسٹس یوسف علی سید پر مشتمل دو رکنی بینچ نے توہین عدالت کیس میں 7 اکتوبر کو رجسٹرار ڈاکٹر عبدالوحید کو عدالت آنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اچھا نہیں لگتا کہ ایک مادرِ علمی کا سربراہ عدالت میں بیٹھ کر اپنی باری کا انتظار کرے۔
جامعہ کراچی کے رجسٹرار کو یہ نوٹس 2 مئی 2019ء کو ہونے والے شعبہ اِبلاغ عامہ کے لیکچرر کے لیے ہونے والے سلیکشن بورڈ کو کالعدم قرار دینے کے خلاف آئینی درخواست 4597/2019 کے فیصلے پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث جاری کیا۔
یہ فیصلہ 13 مئی 2022 کو جاری کیا گیا تھا، جس کے تحت یونیورسٹی سینڈیکیٹ کو 15 روز میں نیا فیصلہ لینے کا کہا گیا تھا۔ درخواست گزاروں کی جانب سے عاصم ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، سماعت کے دوران یونیورسٹی کی جانب سے چیف جسٹس کو بتایا گیا کہ سینڈیکیٹ ادھورا ہے، جس کے سبب فیصلے پر عمل نہیں کرسکے۔
جس پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اگر سینڈیکیٹ پورا نہیں ہے تو کیا یونیورسٹی کو تالا لگا دیں؟ کیا آپ چاہتے ہیں کہ وائس چانسلر اور پوری سینیڈیکیٹ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔