خیبرپختونخوا میں خناق سے بچاؤ کی ویکسین ختم، بچوں کی مزید اموات کا خدشہ

ویب ڈیسک  جمعـء 16 ستمبر 2022
ماہرین نے دوائی کی عدم موجودگی میں مزید اموات کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ فوٹو: فائل

ماہرین نے دوائی کی عدم موجودگی میں مزید اموات کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ فوٹو: فائل

پشاور: خیبرپختونخوا میں بچوں کے مہلک مرض خناق سے بچاؤ کی اہم ویکسین ’اینٹی ڈپتھیریا سیرم‘ ختم ہوگئی  جبکہ ماہرین نے مرض کے باعث مزید اموات کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا میں اب تک خناق کے 46 سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

محکمہ صحت نے ایمرجنسی صورتحال کے باعث نیشنل ای پی آئی پروگرام سمیت دیگر صوبوں سے اینٹی ڈپتھیریا سیرم کی فراہمی کی درخواست کی ہے۔

ای پی آئی پروگرام نے ہنگامی طور یونیسف کے توسط سے کراچی کی ایک فارمیسی سے 10 وائلز اے ڈی سی منگوائے ہیں جو کچھ ہسپتالوں کو فراہم کردیئے گئے ہیں۔

اے ڈی ایس کی ڈیمانڈ میں اضافے پر عالمی ادارہ صحت و یونیسف سے بھی اب درخواست کی گئی ہے جس کے بعد اب مزید 30 وائلز کی فراہمی کا محکمہ صحت کو عندیہ دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پشاور سے 17،کرک سے 9،لکی مروت سے 9، مردان سے 4 کے علاوہ گیارہ اضلاع چارسدہ، ہنگو، خیبر، صوابی، بونیر، بنوں، شانگلہ، مانسہرہ، نوشہرہ، مالاکنڈ، ڈی آئی خان سے بھی متاثرہ کیسز رپورٹ ہوئے  ہیں۔

واضح رہے کہ اینٹی ڈپتھیریا سیرم انتہائی ضروری ہونے کے باوجود نہ تو ای پی آئی پروگرام میں شامل ہے اور نہ ہی محکمہ صحت کی ایم ایم سی لسٹ میں اسے شامل کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔