کراچی؛ لانچ سے تین ماہی گیروں کی لاشیں برآمد، ایک بیہوش اسپتال منتقل

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 17 ستمبر 2022
تینوں ماہی گیروں کا آبائی تعلق اندرون سندھ سے تھا (فوٹو فائل)

تینوں ماہی گیروں کا آبائی تعلق اندرون سندھ سے تھا (فوٹو فائل)

 کراچی: شہر قائد میں ابراہیم حیدری تھانے کے علاقے کورنگی میں چشمہ گوٹھ فشری گیٹ نمبر ایک کے قریب لانچ سے 3 ماہی گیروں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔

پولیس کے مطابق جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب تینوں ماہی گیر لانچ کے نچلے حصے میں بنائی گئی ٹنکی کی صفائی کے دوران زہریلی گیس موجود ہونے کی وجہ سے مبینہ طورپردم گھٹنے کے باعث جاں بحق ہوئے جب کہ ایک ماہی گیر کو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

ہلاک ہونے والوں کی شناخت 40 سالہ ظہیر ولد موسیٰ ،30 سالہ قادر ولد رمضان اور35 سالہ دیدارعلی ولد تاج محمد کے نام سے کی گئی۔ تینوں ماہی گیر کورنگی چشمہ گوٹھ کے رہائشی اور ان کا آبائی تعلق اندرون سندھ سے تھا۔عزیز و اقارب کے مطابق گزشتہ ماہ تقریباً 20 ماہی گیرمچھلی کے شکار کےلیے ایک لانچ میں سوار ہو کرکھلے سمندر میں گئے تھے۔

مچھلی کے شکار کے دوران لانچ کےنچلےحصےمیں بنائی گئی ٹنکی کی صفائی کےلیے ایک ماہی گیرداخل ہوا تو ٹینکی میں زیریلی گیس موجود ہونے کی وجہ سے وہ بے ہوش گیا جسے بچانے کے لیے مزید3 ماہی گیر ٹنکی میں اترے اور زہریلی گیس موجود ہونے کے باعث دم گھٹنے سے جاں بحق ہوگئے۔

پولیس کے مطابق بے ہوش ماہی گیر منور شاہ کو سندھ گورٹمنٹ کورنگی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ جاں بحق ہونے والے ماہی گیروں میں لانچ کا ناخدا بھی شامل ہے۔ لانچ کےنچلےحصےمیں بنائی گئی ٹنکی میں مچھلی کاکچراموجودتھاجس سے زہریلی گیس بنی۔ پولیس نے واقعے سے متعلق تحقیقات شروع کردی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔