- امریکا کی جنگی مشقیں صورتحال کو ریڈ لائن کی انتہا پرلے جا رہی ہیں، شمالی کوریا
- وزیراعظم نے کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ کے تیسرے یونٹ کا افتتاح کردیا
- عمران خان نے آصف زرداری پر جھوٹے اور من گھڑت الزامات لگائے، شرجیل میمن
- پنجاب میں چکی آٹے نے سارے ریکارڈ توڑ دیے، قیمت 165 روپے تک جاپہنچی
- سندھ میں گھریلو صارفین گیس سے کیوں محروم ہیں؟ حکام نے وضاحت پیش کردی
- پی ٹی آئی کے 43 ارکان اسمبلی کے استعفوں کی منظوری لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
- مکی آرتھر کی عدم موجودگی میں یاسر عرفات کو جُزوقتی ہیڈکوچ بنانے کا فیصلہ
- ایف بی آر کا عوام کے ٹیکسز سے اپنے افسران کو بھاری مراعات دینے کا فیصلہ
- سودی نظام کو فروغ دے کر اللہ و رسولؐ سے جنگ نہیں لڑسکتے، وزیر خزانہ
- پشاور دھماکا؛ پولیس جوانوں کو احتجاج پر نہ اکسائیں، لاشوں پر سیاست نہ کریں، آئی جی کے پی
- ایران کا حالیہ ڈرون حملوں پر اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان
- حفیظ بھی نمائشی میچ میں شرکت کرینگے، مگر بطور کھلاڑی نہیں!
- بابراعظم نے ٹرافیز اور کیپس کیساتھ تصاویر شیئر کردیں
- پی ٹی آئی دور میں تعینات 97 لا افسران کو کام سے روکنے کا نوٹیفکیشن معطل
- پاکستان کو سیکورٹی چیلنجز کا حل تلاش کرنا چاہیے، طالبان حکومت
- مبینہ بیٹی چھپانے پر عمران خان نااہلی کیس میں لارجر بینچ بنانے کا فیصلہ
- پولیس لائنز دھماکے سے پہلے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- عوام پر بوجھ بڑھائے بغیر 1500 ارب کی اضافی ٹیکس وصولی ممکن، پاکستان بزنس کونسل
- شہباز گل کیس میں اسپیشل پراسیکیوٹر تعیناتی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پاک ازبک ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ نافذ العمل کردیا گیا
رواں ہفتے بھی ڈالر سمیت دیگر کرنسیاں مضبوط، روپیہ مزید کمزور ہوگیا

ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور درآمدی ادائیگیوں کے دباؤ سے ڈالر کی اڑان جاری رہی (فوٹو فائل)
کراچی: پاکستان کو دوست ممالک سے مالی معاونت نہ ملنے اور غیریقینی معاشی صورتحال کے سبب رواں ہفتے بھی ڈالر، پاؤنڈ، یورو اور ریال کی قدر میں اضافے کا رحجان برقرار رہا جب کہ ان کے مقابلہ میں پاکستانی روپیہ مزید نیچے آ گیا۔
ہفتہ وار بنیادوں پر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور درآمدی ادائیگیوں کے دباؤ سے ڈالر کی اڑان جاری رہی۔ ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ 236 روپے سے تجاوز کرگئے جب کہ ڈالر کا اوپن مارکیٹ ریٹ 241 روپے کی سطح پر آگیا۔
انٹربینک میں ڈالر کی قدر مجموعی طور پر 8.65روپے بڑھ کر 236.83روپے کی سطح پر آگئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 6.50روپے بڑھ کر 241روپے کی سطح پر آگئی۔ اسی طرح برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 5.06روپے بڑھ کر 270.31روپے ہوگئے۔ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر 8.50روپے بڑھ کر 283 روپے ہوگئی۔
انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 6.08روپے بڑھ کر 236.49روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 10روپے بڑھ کر 244 روپے ہوگئی۔ انٹربینک میں سعودی ریال کی قدر 2.30روپے بڑھ کر 63.02 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ریال کی قدر 2.50روپے بڑھ کر 64.50روپے ہوگئی۔
درآمدات پر کنٹرول سمیت دیگر حکومتی اقدامات کے باوجود روپیہ غیرمستحکم رہا اور غیریقینی معاشی حالات نے ڈالر کی طلب میں اضافہ کیا۔ پاکستان کو عالمی مالیاتی اداروں سے کم لاگتی مطلوبہ قرضوں کے حصول میں ناکامی سے بداعتمادی بڑھی اور مستقبل میں معیشت کے مزید بگڑنے کے خطرات کے پیش نظر درآمدی برآمدی شعبوں نے زائد لاگت پر بھی ڈالر حاصل کرنے کو ترجیح دی۔
امریکی شرح سود میں جارحانہ اضافہ بھی ڈالر کی اڑان کا باعث رہا اور بنیادی اشیائےصرف کی درآمد بڑھنے سے ڈالر کی سپلائی محدود رہی۔ درآمدات بڑھنے سے مہنگائی، کرنٹ اکاؤنٹ خساہ بڑھنے کے خدشات پیدا ہوئے۔ درآمدی ڈیمانڈ بڑھنے سے زرمبادلہ کی سپلائی رہی۔ ایران افغانستان سے نقد ڈالر کے عوض درآمدات سے بھی روپیہ دباؤ میں رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔