متعصب انتظامیہ کا دباؤ، بھارتی یونیورسٹی نے مسلمان طالبہ کا داخلہ منسوخ کردیا

 ہفتہ 17 ستمبر 2022
متاثرہ طالبہ کو داخلہ منسوخی کے خلاف اپیل کا حق بھی نہیں دیا گیا:فوٹو:فائل

متاثرہ طالبہ کو داخلہ منسوخی کے خلاف اپیل کا حق بھی نہیں دیا گیا:فوٹو:فائل

نئی دہلی: بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف احتجاج کرنے والی مسلمان طالبہ کا داخلہ متعصب یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کے دباؤ پرمنسوخ کردیا گیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف احتجاج میں حصہ لینے والی نئی دہلی کی جامعہ ملیہ کی مسلمان طالبہ صفورا زرگر کاداخلہ منسوخ کردیا گیا۔ جامعہ ملیہ کی انتظامیہ نے بیان میں کہا کہ  صفورا زرگر کا داخلہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے کہنے پر منسوخ کیا گیا ہے۔

مسلمان طالبہ صفورا زرگر کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی مختصر ای میل میں داخلہ منسوخ کرنے سے مطلع کیا گیا۔ یونیورسٹی میں داخل ہونے سے روک دیا گیا اور داخلہ منسوخی کے خلاف اپیل کا حق بھی نہیں دیا گیا۔

بھارت میں ہزاروں مسلمانوں کو شہریت کے حق سے محروم کرنے کے متنازع قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج ہوا تھا جس میں صفورا زرگرسمیت سیکڑوں طلبا نے بھی شرکت کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔