- شان مسعود کی دعوتِ ولیمہ، پی سی بی چیئرمین کی بھی شرکت
- پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیم اور سیکیورٹی اسٹاف میں تصادم کے بعد حالات کشیدہ
- معیشت پر مناظرہ، پی ٹی آئی نے اسحاق ڈار کا چیلنج قبول کرلیا
- توانائی بحران، خیبرپختونخوا میں بازار ساڑھے 8 اور شادی ہال 10 بجے بند کرنے کا حکم
- وزیراعظم سے اسکواش کے سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان کی ملاقات
- فضل الرحمان کی شہباز شریف اور زرداری سے ملاقاتیں، ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے پر غور
- نیا گریڈنگ سسٹم کے بعد میٹرک اور انٹر کی مارک شیٹ رزلٹ کارڈ میں تبدیل
- وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا معیشت پر عمران خان کو لائیو مناظرے کا چیلنج
- ہلال احمر گجرانوالہ میں خواجہ سراء کا رقص، نیشنل ہیڈکوارٹر نے نوٹس لےلیا
- حکومت بجلی کا یونٹ اب 50 روپے تک لے کر جائے گی، شوکت ترین
- وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہاں تیسری بیٹی کی پیدائش
- سیاہ فام شہری کی ہلاکت، امریکی پولیس کے 5 اہلکاروں پر فرد جرم عائد
- پی ایس ایل اور مردم شماری کےلئے پولیس کی نفری کم پڑگئی
- لائسنس کی تجدید میں مبینہ تاخیر؛ 5 کمپنیوں کے فلائٹ آپریشن معطل
- 9 فلسطینیوں کی شہادت پر ریلی، اسرائیل کا غزہ پر فضائی حملہ، متعدد زخمی
- کراچی میں ہفتے اور اتوار کو بوندا باندی کی پیش گوئی
- اسلام آباد تا کراچی؛ جدید سہولتوں کی حامل گرین لائن ایکسپریس ٹرین کا افتتاح
- کسٹم انٹیلی جنس کی کارروائی، جنگی طیاروں کا اسمگل شدہ آئل بڑی مقدار میں برآمد
- اپنی ڈیڑھ سالہ بیٹی کی لاش کچرے میں پھینکنے والی خاتون گرفتار
- خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر حاجی غفران کا تنخواہ اور مراعات نہ لینے کا اعلان
تاجکستان اور کرغیزستان کی فوجوں میں گھمسان کی جنگ؛ 24 ہلاکتیں

دونوں ممالک کے درمیان حال ہی میں روس نے جنگ بندی کا معاہدہ کرایا تھا، فوٹو: فائل
بشکیک: جنگ بندی کے باوجود کرغیزستان اور تاجکستان کی فوجوں میں جاری سرحدی جھڑپ میں مجموعی طور پر 24 افراد مارے گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کرغیزستان اور تاجکستان کی سرحد پر جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سرحدی علاقوں سے شہریوں کو اپنے گھر بار اور مال مویشی چھوڑ کر محفوظ مقام پر منتقل ہونا پڑا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر کے باوجود سرحدوں پر جھڑپ میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 24 ہوگئی جب کہ 80 سے زیادہ زخمی ہیں۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں شہری بھی شامل ہیں۔
کرغیزستان نے الزام عائد کیا ہے تاجکستان کی فوج نے صوبے بادکند میں راکٹ برسائے جس کی وجہ سے ایک لاکھ سے زائد رہائشیوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونا پڑا۔
دوسری جانب تاجکستان کا دعویٰ ہے کہ کرغیزستان کی فوجوں نے سرحد پر اپنی پوزیشن تبدیل کیں اور ہماری سرزمین پر دیہاتیوں پر گولیاں برسائی تھیں۔
خیال رہے کہ دونوں ممالک میں روسی فوج کے اڈے بھی ہیں جس کے باعث روس نے دونوں ممالک کو جنگ بندی پر متفق کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔