پاکستانی شائقین کی مسکراہٹ واپس لانے کیلیے مشقیں شروع

اسپورٹس رپورٹر  اتوار 18 ستمبر 2022
،بیٹرز نے جارحانہ اسٹروکس کھیلنے کے ساتھ دفاع بہتر بنانے کیلیے کوشش جاری رکھی۔ فوٹو : فائل

،بیٹرز نے جارحانہ اسٹروکس کھیلنے کے ساتھ دفاع بہتر بنانے کیلیے کوشش جاری رکھی۔ فوٹو : فائل

کراچی: پاکستانی شائقین کی مسکراہٹ واپس لانے کیلیے مشقیں شروع ہو گئیں جب کہ ٹیم ایشیا کپ کے فائنل میں شکست کا غم انگلینڈ کو ہرا کر بھلانے کیلیے کوشاں ہے۔

انگلینڈ سے ہوم ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلیے مختلف شہروں سے آنے والے منتخب کرکٹرز اور معاون اسٹاف ارکان نے جمعے کی شب رپورٹ کردی تھی، گذشتہ روز وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے ساتھیوں کو جوائن کرلیا، اسسٹنٹ ٹو ہیڈ کوچ شاہد اسلم بھی پہنچ گئے، مہمان کرکٹرز نے جمعے کو نیشنل اسٹیڈیم میں بھرپور مشقوں کا سلسلہ جاری رکھا تھا۔

گذشتہ روز میزبان اسکواڈ نے پہلا ٹریننگ سیشن کیا، وارم اپ کے بعد کھلاڑیوں نے مختلف ڈرلز سے خود کو کراچی کے موسم کا عادی بنانے کیلیے کوشش کی،نیٹ پریکٹس میں بیٹرز ایشیا کپ فائنل میں ناکامی کا غصہ انگلینڈ پر اتارنے کی تیاری کرتے رہے،محمد رضوان نے آرام کیا،کپتان بابر اعظم نے اپنا اسٹروک پلے بہتر بنانے کیلیے طویل سیشن کیا۔

شان مسعود، خوشدل شاہ، افتخار احمد، آصف علی اور حیدر علی نے جارحانہ اسٹروکس کھیلنے کے ساتھ دفاع بہتر بنانے کیلیے بھی مشق جاری رکھی،شاداب خان،محمد نواز اور وسیم جونیئر نے پیسرز اور اسپنرز کی گیندوں پر دل کھول کر اسٹروکس کھیلے،نسیم شاہ، حارث رئوف،وسیم جونیئر، شاہنواز دھانی اور محمد حسنین نے لائن و لینتھ بہتر بنانے کیلیے وقفے وقفے سے اسپیل کیے،شاداب خان،محمد نواز اور عثمان قادر نے سازگار پچ پر گھومتی گیندوں سے بیٹرز کو پریشان کرنا چاہا۔

دوسری جانب انگلش کرکٹرز نے بھی نیٹ سیشن کیا،جارح مزاج بیٹرز تسلسل کے ساتھ اونچے اسٹروکس کھیلتے رہے،پیسرز اور اسپنرز نے بھی کنڈیشنز سے ہم آہنگی کی کوشش جاری رکھی۔

قبل ازیں میڈیا کانفرنس میں شان مسعود نے کہاکہ 17 سال بعد انگلش ٹیم کا آنا خوش آئند ہے،پاکستان کے لوگ کرکٹ سے محبت کرتے اورچاہتے ہیں کہ بہترین ٹیمیں یہاں آئیں، انگلینڈ وائٹ بال کی بہترین ٹیم ہے،مجھے کائونٹی کرکٹ کھیلتے ہوئے ان کی صلاحیتوں کا اندازہ ہوا، مہمان ٹیم کا سخت چیلنج ورلڈکپ کی تیاری کا اچھا موقع فراہم کرے گا۔

اپنی فارم کے بارے میں شان مسعود نے کہا کہ پی ایس ایل اور انگلش کائونٹی کرکٹ میں رنز بنانے سے اعتماد ملا، انگلینڈ میں مکی آرتھر نے بھی بہت مدد کی، ملتان سلطانز کی طرف سے کھیلنے کا تجربہ بہترین تھا، اپنے ساتھی کرکٹرز سے بہت کچھ سیکھا، سیکھنے کا عمل کبھی نہیں رکتا، اب میرا ہدف خود کو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ رکھنا ہے، جس نمبر پر بھی موقع ملا پرفارم کرنے کی کوشش کروں گا،جہاں ٹیم کی ضرورت ہوگی اس پوزیشن پر جاکر بہتر کھیل پیش کروں گا، میں کبھی شکوہ نہیں کروں گا کہ مجھے میرے پسند کے نمبر پر نہیں کھلایا گیا، اب تک میں جس نمبر پر پرفارم کرنے میں ناکام ہوا وہ میری اپنی غلطیاں تھیں، زندگی میں ہمیشہ چیلنج لیا اور آگے بھی لیتا رہوں گا، جب بھی ڈراپ ہوا اپنی غلطی سے ہوا، کوشش ہوگی کہ اپنی جو خامیاں ہیں ان کو دور کروں۔

انھوں نے کہا کہ کبھی ٹیم میں اتنا مقابلہ ہوتا ہے کہ موقع نہیں مل پاتا، میں ہمیشہ اپنے آپ کو ہر نمبر پر کھیلنے کیلیے تیار رکھتا ہوں، ہر کرکٹر چاہتا ہے وہ اپنے ملک کی نمائندگی کرے، جب آپ اتنے میچز کھیلتے ہیں تو دبائونہیں ہوتا،میں پی ایس ایل، کائونٹی اور نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کی کارکردگی انگلینڈ کیخلاف بھی دکھانے کی کوشش کروں گا۔

کپتانی سے متعلق سوال پر شان مسعود نے کہا میں نے ایسا کبھی نہیں سوچا، قومی ٹیم کی قیادت بہترین ہاتھوں میں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔