- کراچی کے اسکول میں طالب علم پر بہیمانہ تشدد، ہاتھ فریکچر
- گورنر نے الیکشن کمیشن کو خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ دے دی
- قومی اسمبلی اجلاس: شازیہ مری شہدا کا تذکرہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئی
- یوکرین جنگ میں روس کی مدد پر امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کردیں
- پولیس لائن دھماکے کی ابتدائی رپورٹ نے سیکورٹی انتظامات پر سوالات اٹھا دیئے
- سعودی عرب؛ 4 روزہ مفت ٹرانزٹ ویزے پر عمرے اور سیاحت کی اجازت
- والدین کو جلاکر قتل کرنے والے سفاک بیٹے کو 2 بار عمر قید کی سزا
- پاکستان میں کورونا وائرس کےنئے ویریئنٹ بی ایف سیون کی تصدیق
- سانحہ پشاور کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، کور کمانڈرز کانفرنس
- آئی ایم ایف کی بنگلادیش کیلیے 4.7 ارب ڈالر قرضے کی منظوری
- پشاور خود کش حملے کی ذمہ داری کالعدم ٹی ٹی پی خراسانی گروپ نے قبول کی ہے،وزیرداخلہ
- ایل پی جی کی قیمت میں 60 روپے فی کلوگرام کا بڑا اضافہ
- اپنی موت کا ڈراما رچانے کیلیے جرمن لڑکی نے ہم شکل بلاگر کو قتل کردیا
- سانحہ پشاور پر آرمی چیف پارلیمنٹ کو بریفنگ دیں، نورعالم خان
- کراچی میں ڈاکوؤں کی سڑک کے بیچ میں آزادنہ لوٹ مار کی تصاویر وائرل
- سندھ حکومت بی آر ٹی ریڈ لائن پروجیکٹ کی 100 فیصد اونر شپ لیتی ہے، شرجیل انعام میمن
- سانحہ پشاور کے بعد ضرب عضب جیسے آپریشن کی ضرورت ہے، وزیردفاع
- ایف آئی اے نے سیلاب متاثرین کے نام پر جعل سازی کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا
- اے این ایف کی کارروائی؛ بلوچستان کے پہاڑوں سے بھاری مقدار میں منشیات برامد
- ایشیا کے امیر ترین بھارتی تاجر کی جائیداد میں 3 دن میں 68 ارب ڈالر کمی
مھسا امینی کی موت کیخلاف مظاہرے؛ ایرانی خواتین نے احتجاجاً حجاب اتار دیا

فوٹو فائل
تہران: ایرانی دوشیزہ کی دوران حراست موت کے خلاف مظاہرہ کرنے والی خواتین نے احتجاجاً حجاب اتار دئیے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی صوبے کردستان کے مغربی شہر سقز میں 22 سالہ ایرانی لڑکی مھسا کی دوران حراست موت کے خلاف شدید مظاہرے ہوئے۔
مظاہرے میں شریک خواتین نے جبراً حجاب کروانے کے قانون کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے اپنے سروں سے حجاب اتار دیا۔
ایرانی شہریوں کے حکومت کے خلاف مظاہرے کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کرتے اور ’مرگ بر ڈکیٹیر‘ کے نعرے بھی لگاتے دیکھا جاسکتا ہے، ویڈیو میں نظر آرہا ہے کہ نعدازاں پولیس بھی مظاہرین پر گولیاں برساتی ہے۔
At Mahsa Amini's funeral in her hometown of Saqqez, Kurdistan province, women take their headscarves off in protest against Iran's forced hijab law amid "death to the dictator" chants.
Mahsa, 22, died in custody after being arrested by morality police.pic.twitter.com/MaqyberjNO
— Shayan Sardarizadeh (@Shayan86) September 17, 2022
مزید پڑھیں : ایران میں حجاب نہ کرنے پر پولیس تشدد سے 22 سالہ لڑکی ہلاک
ایران میں حجاب نہ کرنے پر پولیس نے 22 سالہ مھسا امینی کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس پر وہ کومہ میں چلے جانے کے بعد دوران علاج زندگی کی بازی ہار گئی تھیں۔
العربیہ نیوز کے مطابق مھسا امینی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال لایا گیا تھا۔ جب انھیں اسپتال لایا گیا تو مکمل طور پر بے حس و بے حرکت تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔