- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
60 سالہ ’اسپائیڈرمین‘ نے 613 فٹ بلند عمارت پر چڑھ کر سب کو حیران کردیا
پیرس: کہتے ہیں شوق کا کوئی مول نہیں اور جنون کی کوئی حد نہیں۔ اس کا مظاہرہ فرانس میں ایک شخص نے اپنی 60 ویں سالگرہ پر بغیر کسی رسی کی مدد سے فلک بوس عمارت پر چڑھ کر کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کوہ پیمائی کا شوق رکھنے والے فرانسیسی شہری ایلین رابرٹ نے ٹور ٹوٹل انرجی کی 48 منزلہ عمارت کو بڑی مہارت سے اور بغیر کسی اضافی مدد کے عبور کرکے سوشل میڈیا پر “فرانسیسی اسپائیڈر مین” کا لقب حاصل کرلیا۔
عمارت پر چڑھتے وقت اسپائیڈر مین جیسا لال لباس زئب تن کیے ایلین رابرٹ نے یہ کارنامہ اپنی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر انجام دے کر یہ پیغام دیا کہ ابھی تو میں جوان ہوں۔
60 سالہ رابرٹ نے 187 میٹر بلند عمارت کو صرف 60 منٹ میں عبور کیا اور اوپر پہنچ کر فتح کے جذبے سے سرشار اپنے ہاتھوں کو بلند کرے کامیابی کا اعلان کیا۔
یہ پہلا موقع نہیں جب رابرٹ ٹور ٹوٹل انرجی ٹاور پر چڑھے وہ اس سے قبل موسمیاتی عمل کے بارے میں عوامی بیداری کو بڑھانے کے لیے متعدد بار اس کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔