جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک کیخلاف عوامی ریفرنڈم کا اعلان

ویب ڈیسک  پير 19 ستمبر 2022
وزیراعلی سندھ نے فیصلہ واپس نہیں لیا تو ان کا حکومت کرنا مشکل ہوجائے گا، امیر جماعت اسلامی کراچی

وزیراعلی سندھ نے فیصلہ واپس نہیں لیا تو ان کا حکومت کرنا مشکل ہوجائے گا، امیر جماعت اسلامی کراچی

 کراچی: جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم نے کے الیکٹرک کے خلاف عوامی ریفرنڈم کا اعلان کر دیا جس کے تحت 23، 24 اور 25 ستمبر کو ریفرنڈم کروایا جائے گا۔

ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ریفرنڈم میں ناجائز ٹیکسز، فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز اور کے الیکٹرک کی کارکردگی کے حوالے سے عوامی رائے لی جائے گی، عوام سے رائے لیں گے فیول ایڈجسمنٹ اور چارجز واپس نہ لیے گئے تو کیا ہم بجلی کے بل ادا کریں یا نہیں، حکومت اور کے الیکٹرک مافیا کے خلاف جدوجہد کریں گے اور سڑکوں پر آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں پہلے سے دائر درخواستوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ اور کے ایم سی ٹیکس کے نام پر لوٹ مار کے خلاف درخواست بھی شامل کروائی جائے گی۔

حافظ نعیم نے کہا کہ سندھ مسائل کا گڑھ بن چکا، حکومت ریلیف کے لیے اقدامات نہیں کر رہی، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بیماریاں پھوٹ رہی ہیں، جاگیردار وڈیرے 75 سال سے پاکستان پر قابض ہیں، سندھ کی بربادی اس نظام کو چلانے والوں پر عائد ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کے ایم سی ٹیکس وصولی پر شہریوں نے کے الیکڑک کی گاڑیوں میں کچرا ڈالنا شروع کر دیا

انہوں نے کہا کہ سیاسی ایڈمنسٹریٹر بڑے دھڑلے سے کہتے ہیں مچھر مار اسپرے کے لیے 25 مشینیں کام کر رہی ہیں جبکہ جماعت اسلامی کی الخدمت کی  بھی 25 مشینیں کام کر رہی ہیں، کراچی کے ساڑھے 3 کروڑ لوگ بدترین مسائل سے دوچار ہیں۔

حافظ نعیم نے کہا کہ عدالت سے توقع ہے کہ فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں ریلیف ملے گا، لوگوں کے لئے بجلی کے بل کی ادائیگی مشکل کر دی گئی، کے الیکٹرک میونسپل ٹیکس کسی صورت قابل قبول نہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے اگر یہ فیصلہ واپس نہ لیا تو ان کا حکومت کرنا مشکل ہوجائے گا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ کچرے کو صاف نہیں کر رہے لیکن چارجز عائد کر دیے گئے، حکومت سندھ اور کے الیکٹرک سن لے یہ چارجز قابل قبول نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔