- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گذشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
- ایل ڈی اے نے 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے
- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
10 منٹ میں کورونا کی تشخیص کرنے والا ماسک تیار
شینگھائی: سائنس دانوں نے ایک ایسا ماسک تیار کیا ہے جو 10 منٹ کے اندر کورونا وائرس کی تشخیص کر سکتا ہے۔
انتہائی حساس فیس ماسک اس وائرس کی ہوا میں نشان دہی کر کے ماسک پہننے والے کو ان کے فون میں ایک ایپ کے ذریعے مطلع کرتا ہے۔کورونا وائرس کے علاوہ ماسک میں سوائن فلو اور برڈ فلو کی تشخیص کی بھی صلاحیت ہے۔
یہ بیماریاں ہوا میں متاثرہ افراد کے بولنے،کھانسنے یا چھینکنے کی وجہ سے خارج ہونے والے چھینٹوں کی صورت میں پھیلتی ہیں۔
یہ باریک اور نا دِکھائی دینے والے مالیکیول ہوا میں کافی عرصے تک رہتے ہیں اور اس ہوا میں سانس لینے کی وجہ سے لوگ بیمار پڑتے ہیں۔
چین میں محققین نے اس ماسک کی آزمائش ایک بند چیمبر میں کی جہاں ماسک پر وائرس پروٹینز کا مائع اسپرے کیا گیا۔
سینسر نے صرف 0.3 مائیکرو لیٹر مائع چھڑکنے پر ہی وائر کے حوالے سے متنبہ کر دیا۔ یہ مقدار چھینک سے بننے والے چھینٹوں سے 70 سے 560 گُنا کم جبکہ کھانسنے یا بات کرنے کے سبب اس سے بھی کم قطرے بنتے ہیں۔
ماسک میں لگے سینسر میں ایپٹامرز موجود ہیں۔ یہ ایک قسم کا سائنتھیٹک مالیکیول ہوتا ہے جو پیتھوجنز میں موجود پروٹینز کی نشان دہی کرسکتا ہے۔
سائنس دانوں نے جن ماسک کی آزمائش کی ان میں موجود ایپٹامرز کووڈ-19، سوائن فلو اور برڈ فلو کی تشخیص کر سکتے ہیں۔
تحقیق کے ایک مصنف ڈاکٹر یِن فینگ، جن کا تعلق شینگھائی ٹونگجی یونیورسٹی سے ہے، کا کہنا تھا کہ گزشتہ مطالعے میں بتایا گیا تھا کہ فیس ماسک بیمارے کے پھیلنے کے امکانات کو کم کردیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایسے ماسک بنانا چاہتے تھے جو ہوا میں موجود وائرس کی موجودگی سے متنبہ کرے اور ماسک پہننے والے کو خبردار کرے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔