- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
ڈراؤنے خواب دیکھنے والے ڈیمینشیا میں مبتلا ہوسکتے ہیں، تحقیق
برمنگھم: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ ادھیڑ عمر میں ڈراؤنے خواب دیکھتے ہیں، مستقبل میں ان کے ڈیمینشیا کے مرض میں مبتلا ہونے امکانات ہوتے ہیں۔
دی لانسیٹ جرنل کے ای کلینکل میڈیسن میں شائع ہونے والی برمنگھم یونیورسٹی کی اس نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ لوگوں میں ڈیمینشیا کا عارضہ لاحق ہونے سے کئی سال یا دہائیاں قبل ان میں ڈراؤنے خواب مروج ہوجاتے ہیں۔
یونیورسٹی آف برمنگھم کے ڈاکٹر ابیڈیمی اوٹائیکُو کا کہنا تھا کہ تحقیق میں پہلی بار یہ بات سامنے آئی ہے کہ صحت مند لوگوں میں پریشان کن یا ڈراؤنے خواب کا ڈیمینشیا اور سوچنے سمجھنے کے صلاحیت میں کمی کے خطرات سے تعلق ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اس لیے اہم ہے کیوں کہ ڈیمینشیا کےحوالے سے ایسے بہت کم اشارے ہوتے ہیں جن کی مدد سے ادھیڑ عمری میں بیماری کی نشان دہی کی جاسکتی ہے۔ ان تعلقات کی تصدیق کےلیے مزید تحقیقات کی ضرورت ہے، جبکہ محققین کا ماننا ہے کہ برے خواب افراد میں ڈیمینشیا کی تشخیص کےلیے ایک کارآمد طریقہ ہوسکتا ہے اور بیماری کی ابتداء میں ہی حکمت عملی کو عمل میں لایا جاسکتا ہے۔
تحقیق میں ڈاکٹر اٹائیکو نے امریکا میں تین کمیونیٹیز پر مشتمل رضاکاروں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔ان رضاکاروں میں 35 سے 64 برس کی عمر کے درمیان 600 مرد اور خواتین جبکہ 79 اور سے زیادہ عمر کے 2600 افراد شامل تھے۔
تحقیق کے شروع میں کسی بھی شخص کو ڈیمینشیا کا مرض لاحق نہیں تھا۔ کم عمر افراد کے گروہ کا اوسطاً نو سالوں تک جبکہ بوڑھے شرکاء کا پانچ سالوں تک معائنہ کیا گیا۔
اس تحقیق میں 2002 سے 2012 کے درمیان ڈیٹا اکٹھا کیا گیا۔ اس دوران شرکاء نے متعدد سوالنامے پُر کیے جن میں ان افراد سے برے خوابوں کے متعلق سوالات پوچھے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔