علاج میں غفلت سے مریضہ کی ہلاکت پر لیاقت نیشنل اسپتال کے 4 ڈاکٹرز کے خلاف مقدمہ

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 22 ستمبر 2022
ڈاکٹر شاہد کریم ، ڈاکٹر عزیز عبداللہ ، ڈاکٹر برکت مہر اور ڈاکٹر عرفان احسن کو نامزد کیا گیا ہے ۔

ڈاکٹر شاہد کریم ، ڈاکٹر عزیز عبداللہ ، ڈاکٹر برکت مہر اور ڈاکٹر عرفان احسن کو نامزد کیا گیا ہے ۔

 کراچی: لیاقت نیشنل اسپتال میں ڈاکٹروں کی غفلت سے مریضہ کی ہلاکت پر نیو ٹائون پولیس نے ڈاکٹروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ، واقعے کے خلاف سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن سے رجوع کیا گیا تھا۔

ہیلتھ کیئر کمیشن نے بھی ڈاکٹروں کی غفلت قرار دیتے ہوئے اسپتال پر جرمانہ عائد کیا ہے ، گزری کے رہائشی فائق علی نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ والدہ حضور بیگم کو بیماری کے باعث گزشتہ برس لیاقت نیشنل اسپتال لائے تھے ، انھیں نمکیات کی کمی (ڈس بیلنس) کا سامنا تھا ، اسپتال میں مختلف ٹیسٹ ہوئے  ، انھیں ایڈمٹ بھی کرلیا گیا۔

ڈاکٹروں نے مختلف بیماریاں بتائیں ، کبھی کہا گیا کہ ان کے مثانے کمزور ہوگئے ہیں اور کبھی کہا گیا کہ معدے میں سوجن ہوگئی ہے ، اس دوران ایم آر آئی سمیت بے تحاشہ مختلف اقسام کے ٹیسٹ بھی کیے جاتے رہے۔

انھوں نے اسپتال انتظامیہ سے بھی بات کی لیکن انھیں تسلی بخش جواب نہ مل سکے اور بالآخر یکم جون 2021 کو ان کی والدہ اسپتال میں انتقال کرگئیں۔

انتقال کے بعد انھوں نے سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن سے رجوع کیا جس نے ایک سال تک اپنی انکوائری کی اور بالآخر ان کی والدہ کی ہلاکت کو ڈاکٹروں کی غفلت قرار دیا اور لیاقت نیشنل اسپتال پر دو لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔

فائق علی نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر انھوں نے نیوٹائون پولیس سے رجوع کیا اور واقعے کا مقدمہ درج کرادیا ، مقدمے میں لیاقت نیشنل اسپتال کے چار ڈاکٹرز ڈاکٹر شاہد کریم ، ڈاکٹر عزیز عبداللہ ، ڈاکٹر برکت مہر اور ڈاکٹر عرفان احسن کو نامزد کیا گیا ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔