سیلاب کے باعث 400 بچوں سمیت 1500 افراد ہلاک ہوئے، شہباز شریف

ویب ڈیسک  جمعـء 23 ستمبر 2022
فوٹو فائل

فوٹو فائل

 نیویارک: اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں پاکستان میں سیلاب زدہ علاقوں اور سیلاب متاثرین کی تصویری نمائش لگ گئی، وزیراعظم شہباز شریف نے  سربراہ یواین گلوبل کمیونی کیشنز کے ہمراہ تصویری نمائش دیکھی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شہباز شریف نے اقوام متحدہ ہیڈکواٹرز میں سیلاب زدہ اور سیلاب متاثرین کی تصویری نمائش دیکھتے ہوئے کہا کہ سیلاب کی تصاویر مصائب، درد و کرب کی داستان بیان کرتی ہیں، وزیراعظم پاکستان کے 33 ملین افراد کو بغیر قصور آفت کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری داستان ہمدردانہ غور کا تقاضا کرتی ہے کیوں کہ پاکستان میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور 40 لاکھ ایکڑ پر فصلیں تباہ ہوئی ہیں جب کہ 9 لاکھ سے زائد جانور بہہ گئے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گندم کی کاشت کیلیے زمین تیار نہیں، کھاد کی ضرورت ہے، عالمی برادری نے امداد کی مگر تباہی بہت زیادہ ہے، امریکا، ایران، ترکی و دیگر سربراہان مملکت نے متاثرین کےلیے آواز اٹھائی۔

وزیراعظم کی یو این سیکریٹری جنرل سے ملاقات؛

وزیراعظم شہبازشریف کی یواین سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات ہوئی، اس موقع پر وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، شیری رحمان بھی موجود تھیں۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ انتونیوگوتریس دکھی انسانیت کیلیے بھی آواز اٹھا رہے ہیں اور سیلاب متاثرین کےلیےڈونرز کانفرنس بھی کررہے ہیں۔

شہباز شریف کی بیلجئیم کے وزیرِ اعظم سے ملاقات؛

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اور بیلجئیم کے وزیرِ اعظم الیگزینڈر ڈی کروو کی نیویارک میں اقوامِ متحدہ جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے موقع پر ملاقات ہوئی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ستترہویں اجلاس کے اعلی سطحی مباحثے کا چوتھا روز

وزیر اعظم محمد شہباز شریف اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز پہنچیں گے اور جنرل اسمبلی کے 70 ویں اجلاس کے اعلی سطحی مباحثے کے شرکاء سے خطاب کریں گے۔

بعدازاں وزیر اعظم اپنے ہالینڈ کے ہم منصب مارک رٹ سے دو طرفہ امور پر ملاقات کریں گے اور سہ پہر میں ملالہ فنڈ کی شریک بانی محترمہ ملالہ یوسفزئی ملاقات کریں گی۔

وزیر اعظم امریکی کانگریس کی خاتون رکن شیلا جیکسن لی کے ساتھ زووم ملاقات میں بھی شریک ہوں گے اور شام میں وزیر اعظم، امریکا میں اپنا پانچ روزہ سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد لندن روانہ ہو جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔