برطانوی وزیراعظم کا سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقلی پر غور

ویب ڈیسک  جمعـء 23 ستمبر 2022
نومنتخب برطانوی وزیراعظم نے اسرائیلی ہم منصب یائر لپیڈ سے اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران ملاقات کی، فوٹو: رائٹرز

نومنتخب برطانوی وزیراعظم نے اسرائیلی ہم منصب یائر لپیڈ سے اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران ملاقات کی، فوٹو: رائٹرز

 نیویارک: نومنتخب برطانوی وزیراعظم لز ٹرس اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے پر غور کر رہی ہیں۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی وزیراعظم لز ٹرس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اسرائیلی وزیراعظم یائر لیپیڈ سے ملاقات میں بتایا کہ ان کی حکومت اسرائیل میں برطانوی سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے پر غور کر رہی ہے۔

ملاقات کے بعد وزیراعظم یائر لیپیڈ نے برطانوی وزیراعظم لز ٹرس کو اپنی ٹوئٹ میں اسرائیل دوست قرار دیتے ہوئے لکھا کہ برطانوی سفارت خانے کی تل ابیب سے یروشلم منتقلی کے لیے غور کرنے پر ان کا شکر گزار ہوں۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنی ٹوئٹ میں اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ اتحادی ہونے کی حیثیت سے دونوں ممالک اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنائیں گے۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے 1967 کو یروشلم کے مشرقی حصے پر قبضہ کیا تھا اور اسے اپنا دارالحکومت قرار دیتا ہے تاہم عالمی سطح پر اسے کبھی تسلیم نہیں کیا گیا اور ہمیشہ سے یہ متنازع معاملہ ہی رہا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اسرائیل میں تقریباً تمام ہی ممالک کے سفارت خانے تل ابیب میں ہیں تاہم سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دسمبر 2017 میں امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرکے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا تھا۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد پیراگوئے نے بھی اپنا دارالحکومت یروشلم منتقل کیا لیکن بعد ازاں دوبارہ تل ابیب لے آئے تھے۔

واضح رہے کہ فلسطینیوں کا بھی دعویٰ ہے کہ ان کی مستقبل کی آزاد اور خود مختار ریاست فلسطین کا دارالحکومت یروشلم ہی ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔