کامن ویلیتھ گیمز؛ پاکستانی ریسلر کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آگیا، میڈل سے محروم

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 23 ستمبر 2022
(فوٹو: فائل) ریسلر کو 4 سال کی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ذرائع

(فوٹو: فائل) ریسلر کو 4 سال کی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ذرائع

 لاہور: قومی ریسلر علی اسد کے دونوں ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان ایک میڈل سے محروم ہوجائے گا۔

ریسلر علی اسد نے 57 کلوگرام کیٹگری میں پاکستان کے لیے برمنگھم کامن ویلتھ گیمز میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا تاہم قوت بخش ممنوعہ ادویات کا استتمال ثابت ہونے پر انہیں 4 سال کی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ نے کانسی کا تمغہ جیتنے پر علی اسد کو ملنے والی 10 لاکھ روپے کی انعامی رقم بھی روک لی ہے۔

مزید پڑھیں: کامن ویلتھ گیمز؛ پاکستان کی نصف صدی میں بہترین کارکردگی

برمنگھم روانگی سے پہلے پاکستان میں مجموعی طور پر 15 کھلاڑیوں کے ڈوپ سمپلز لیے گئے تھے جن میں صرف ایک علی اسد کی رپورٹ مثبت آئی ہے، پہلے ٹیس کے بعد دوسرا ٹیسٹ بھی لیا گیا جس کی رپورٹ بھی مثبت آئی۔

رولز کے مطابق علی اسد کو اب انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونا پڑے گا، جس ریسلر کا موقف سننے کے بعد اپنی سفارشات دے گی۔

کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان نے 2گولڈ سمیت مجموعی طور پر 8 میڈل جیتے تھے تاہم علی اسد کی رپورٹ مثبت آنے پر پاکستان کو میڈل واپس کرنا پڑے گا۔

علی اسد معطل

علاوہ ازیں پاکستان ریسلنگ فیڈریشن نے علی اسد کے خلاف فوری اور سخت ایکشن لیتے ہوئے معطل کرکے ریسلنگ کی ہرقسم کی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روک دیا۔

چیئرمین ریسلنگ فیڈریشن سید عاقل شاہ نے علی اسد کا بی سمپل ٹیسٹ بھی پازٹیو آنے پر ہنگامی طورپر زوم میٹنگ بلاکرانہیں معطل کرنےاور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

سید عاقل شاہ کے مطابق علی اسد کی پازٹیو رپورٹس سے ملک کی بدنامی کے ساتھ ریسلنگ فیملی کو بھی بہت دکھ پہنچا ہے، ایسی چیزوں کو بالکل برداشت نہیں کیا جاسکتا، علی اسد کامن ویلتھ گیمز آرگنائزر کمیٹی، اینٹی ڈوپنگ آرگنائزیشن آف پاکستان اور واڈا کی طرف سے فیصلے تک ریسلنگ کے کسی مقابلے اور سرگرمی میں حصہ نہیں لیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔