حالیہ ہفتے 26 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، وفاقی ادارہ شماریات

ارشاد انصاری  جمعـء 23 ستمبر 2022
(فوٹو : فائل)

(فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: ملک میں حالیہ ہفتے 26 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور 10 اشیاء کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ 15 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

وفاقی ادارہ شماریات نے ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق آلو کی قیمتوں میں 1.45 فیصد، چکن کی قیمتوں میں 4.52فیصد، چائے کی پتی کی قیمتوں میں 6.42 فیصد اضافہ، دال مونگ کی قیمتوں میں 1.31فیصد، انڈوں کی قیمتوں میں 2.54 فیصد، دال چنا کی قیمتوں میں2.54 فیصد، آٹے کی قیمتوں میں22.47 فیصد، چاول کی قیمتوں میں 1.51 فیصد، سگریٹ کی قیمتوں میں 1.82 فیصد اور بریڈ کی قیمتوں میں 2.36فیصد اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب، وفاقی حکومت کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے نتیجے میں بڑھتی ہوئی مہنگائی میں کمی کی رفتار میں ریکارڈ تیزی واقع آئی ہے۔ ملک میں مسلسل تیسرے ہفتے بھی مہنگائی میں کمی کا رجحان جاری رہا ہے اور حالیہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح میں 8.11 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح42 فیصد سے کم ہوکر 29.28 فیصد پر آگئی ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے پیاز کی قیمتوں میں 0.46 فیصد، ٹماٹر کی قیمتوں میں 8.15 فیصد، لہسن کی قیمتوں میں 1.31 فیصد، دال مسور کی قیمتوں میں 0.99 فیصد، ویجی ٹیبل گھی کی قیمتوں میں 0.34 فیصد، ککنگ آئل کی قیمتوں میں 0.78 فیصد جبکہ ایل پی جی کی قیمتوں میں 3.82 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

ادارہ شماریات نے بتایا کہ حالیہ ہفتے 15اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔

اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 21.98فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 21.99فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 26.85فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 29.27فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 36.08 فیصد رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔