- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا فائز عیسیٰ اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
فضائی آلودگی بچوں کے دماغ کو نقصان پہنچاسکتی ہے، تحقیق
بارسلونا: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دورانِ حمل اور زندگی کے ابتدائی ساڑھے آٹھ برس میں بچے پر فضائی آلودگی کے اثرات بچے کے دماغ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
انوائرنمنٹل پولوشن جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں فضائی آلودگی اور دماغ سریبرل سفید مادے کے درمیان تعلق کی تصدیق کی گئی۔
سریبرل سفید مادے کے نشانات دماغ کے مختلف حصوں کے درمیان رابطے کو یقینی بناتے ہیں۔ اس رابطے کی پیمائش سفید مادے کی باریک ڈھانچے کا مشاہدہ کر کے کی جاسکتی ہے جو دماغ کے نشو نما کی خاص علامت ہے۔
بارسلونا انسٹیٹیوٹ برائے عالمی صحت کے ماہرین، جن کی رہنمائی سے یہ تحقیق ہوئی، کہتے ہیں کہ تحقیق کے نتائج اس لیے اہم ہیں کیوں کہ غیر معمولی سفید مادے کے ڈھانچے کا ذہنی صحت کے مسائل جیسے ڈپریشن اور بے چینی سے تعلق پایا گیا ہے۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ پانچ سال کی عمر تک بچہ جتنا زیادہ آلودگی میں افشا ہوگا، اتنا زیادہ دماغ کا ڈھانچہ متاثر ہوگا۔
محققین کو معلوم ہوا کہ زندگی کے ابتدائی دو سالوں میں غبار، دھوئیں یا آلودہ مائع کے ذرات جیسے آلودہ ذرّات کی زد میں جتنا آئے گا دماغ کا بیرونی حصہ اتنا بڑا ہوگا۔
ادارے کی محقق این-کلیئر بِنٹر، جو اس تحقیق کی شریک مصفنہ بھی تھیں، کا کہنا تھا کہ دماغ کے بیرونی حصے کے بڑے ہونے کا تعلق کچھ مخصوص نفسیاتی بیماریوں (شٹزوفرینیا، آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈر اور آبسیسو-کمپلسِو اسپیکٹرم ڈِس آرڈرز) سے ہوتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔