- پاکستان میں مہنگائی نے 47 سال کا ریکارڈ توڑ دیا
- میرے شوہر کو جیل میں دہشتگروں کیساتھ رکھا گیا ہے، اہلیہ فواد چوہدری
- الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ فواد چوہدری کی ضمانت منظور
- پیپلزپارٹی امیدوار نثار کھوڑو بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- شاہد خاقان عباسی پارٹی کا اثاثہ ہیں، جلد ملاقات کروں گی، مریم نواز
- پی ایس ایل8؛ کامران اکمل پشاور زلمی کے ہیڈکوچ بن گئے
- (ن) لیگ نے شاہد خاقان عباسی کے مستعفی ہونے کی تصدیق کردی
- کراچی میں خواتین کیلیے پنک بس سروس کا افتتاح
- یوٹیلیٹی اسٹورز پرمتعدد اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط قبول، حکومت کا بجلی مزید مہنگی کرنیکا فیصلہ
- شاہین کا ڈیزائن کردہ لاہور قلندرز کا نیا لوگو زیر بحث آگیا
- دہشتگردوں کو کون واپس لایا؟کس نے کہا تھا یہ ترقی میں حصہ لینگے، وزیراعظم
- یورپی حکومتیں قرآن کی بے حرمتی کے واقعات کا سدباب کریں؛ سعودی عرب
- کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے کیسز کی بھرمار ہوچکی، سندھ ہائیکورٹ
- خود کش حملہ آور مہمانوں کے روپ میں اندر آیا، تفتیشی ٹیم
- پیٹرول، ڈیزل بڑے اضافے کے باوجود عوام کی پہنچ سے دور
- جسٹس فائز عیسیٰ کے پشاور خودکش حملے کے حوالے سے اہم ریمارکس
- عمران خان کا توہین الیکشن کمیشن کیس سننے والے ارکان پر اعتراض
- پی ایس ایل8؛ لاہور میں کتنے سیکیورٹی اہلکار میچ کے دوران فرائض نبھائیں گے؟
- مسلح افراد تاجر سے 3 لاکھ امریکی ڈالر چھین کر فرار
ایف بی آر کی ٹیکس فری بلٹ پروف گاڑیوں کی درآمد سے متعلق خبروں کی تردید

وفاقی کابینہ نے 2019ء میں اس سہولت کی منظوری دی تھی لیکن تاحال ایسا کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوا، ایف بی آر (فوٹو : انٹرنیٹ)
اسلام آباد: ایف بی آر نے ڈیوٹی اینڈ ٹیکس فری بلٹ پروف گاڑیوں کی درآمد سے متعلق کسی بھی ایس آر او کے اجرا کی تردید کردی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ میڈیا کے مختلف حصوں میں ایس آر او کے اجراء سے متعلق شائع خبریں حقائق پر مبنی نہیں، وفاقی کابینہ نے 2019ء میں اس طرح کی سہولت کی اجازت دینے کے فیصلے کی منظوری دی تھی، لیکن ابھی تک اس سلسلے میں کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق جب دہشت گردی اپنے عروج پر تھی، دہشت گرد فوج اور فوج کی قیادت اور لیفٹیننٹ جنرل مشتاق شہید جیسے سینئر افسروں اور فوج کے سینئر لوگوں کے اہل خانہ کو نشانہ بنا رہے تھے اس وقت سروس چیفس اور تھری اسٹارز جنرل کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کے استعمال پر غور کیا گیا جو دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز میں براہ راست شریک رہے جیسا کہ کور کمانڈر پشاور وغیرہ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 6000 سی سی گاڑیاں بہت بھاری ہوتی ہیں اور انہیں اوسط سے کہیں زیادہ ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے، ریکارڈ کے مطابق آج تک کسی ایک ریٹائرڈ فرد نے ایسی گاڑی درآمد نہیں کی، ایک بار پھر خبر کو عسکری قیادت کو بدنام کرنے اور ٹارگٹ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔