عوام موبائل فون کالز پر اکاؤنٹ اور ذاتی تفصیلات فراہم نہ کریں، اسٹیٹ بینک

بزنس رپورٹر  ہفتہ 24 ستمبر 2022
فوٹو: فائل

فوٹو: فائل

 کراچی: اسٹیٹ بینک نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ جعلی کالز اور پیغامات پر خود کو بینک یاکسی ایجنسی کے نمائندے ظاہر کرنے والوں کو اپنی ذاتی یا بینکاری معلومات فراہم نہ کریں۔

بینک دولتِ پاکستان اور پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کی طرف سے صارفی آگاہی پیغامات، پریس ریلیزوں وغیرہ کے ذریعے عوام النّاس کو مسلسل یہ ہدایات کی جارہی ہیں کہ وہ ٹیلی فون یا واٹس ایپ کالز پر خود کو اسٹیٹ بینک، بینکوں یا کسی اور ایجنسی کے نمائندے ظاہر کرنے والوں کو اپنی ذاتی یا بینکاری معلومات فراہم نہ کریں۔

اسٹیٹ بینک کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بینک کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ جعلساز عناصر اسٹیٹ بینک کا لوگو(logo) استعمال کرکے عوام کو واٹس ایپ کے ذریعے یہ پیغامات دے رہے ہیں کہ اسٹیٹ بینک نے ان کے کوائف کی تصدیق نہ ہونے پر اُن کا اے ٹی ایم کارڈ یا بینک اکاؤنٹ بلاک کردیا ہے۔

جس کی تصدیق/ اَن بلاک کرنے کے لیے صارفین کو یا تو اس نمبر پر کال کرنے کے لیے کہا جاتا ہے جہاں سے پیغام موصول ہوا یا پھر پیغام میں موجود کسی مخصوص نمبر پر۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ عوام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ یہ پیغامات اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری نہیں کیے جارہے ہیں اور نہ ہی صارفین کے ادائیگی کارڈ (اے ٹی ایم، کریڈٹ کارڈز) کو بلاک/ اَن بلاک اور بینکاری صارفین کی تصدیق سے اسٹیٹ بینک کا کوئی تعلق ہے۔

مرکزی بینک کی طرف سے عوام کو ایک مرتبہ پھر یہ یاددہانی کرائی جاتی ہے کہ وہ ایسی کالز اور پیغامات کا جواب دینے یا غیرمصدقہ ویب سائٹس کو کلک کرنے کے حوالے سے محتاط رہیں اور ایسے افراد کو اپنے ذاتی یا مالی کوائف دینے سے گریز کریں۔

عوام کو یہ ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے ابہام کی صورت میں اپنے بینکوں کی مخصوص ہیلپ لائنز پر کال کرکے ایسی کالز، پیغامات اور ویب سائٹس کے لنکس کی تفصیلات متعلقہ بینکوں یا متعلقہ اتھارٹی جیسے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کو فراہم کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔