- بینظیر کی شہادت پر بھی الیکشن ملتوی ہوئے تھے، گورنر کے پی
- الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرین سمیت مستحقین میں ونٹرپیکیج تقسیم
- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
بلوچستان میں کمسن بچے کے ساتھ اغوا ہونے والی خاتون جان بچاتی ہوئی لاہور پہنچ گئی

فوٹو ایکسپریس
لاہور: بلوچستان میں اغوا ہونے والی 35 سالہ خاتون اپنے کمسن بچے کے ساتھ جان بچاتی ہوئی پنجاب کے دارالحکومت پنہچ گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 35 سالہ گل بانو اور کمسن بچے کو بلوچستان میں اغوا کیا گیا تھا، جس کے بعد خاتون اپنے بچے کے ہمراہ اغوا کاروں کے شکنجے سے نکلنے مین کامیاب ہوئیں اور بس کے ذریعے نواں کوٹ لاہور پہنچیں۔
نواں کوٹ پٹرولنگ پر مامور پولیس ٹیم نے خاتون کو روتے ہوئے دیکھا تو اُسے اور بچے کو تھانے منتقل کیا اور ساری تفصیلات معلوم کرنے کے بعد بلوچستان پولیس سے رابطہ کیا۔
خاتون کے اغوا کا مقدمہ تھانہ پنواں بلوچستان میں درج تھا، جس پر نواں پولیس نے متعلقہ اسٹیشن کو اطلاع دی اور کہا کہ خاتون اور بچے کو متعلقہ تھانے کے حوالے کیا جائے گا۔
مجبور خاتون کی بروقت مدد کرنے پر ایس پی اقبال ٹاؤن ڈاکٹر عمارہ شیرازی نے نواں کوٹ پولیس ٹیم کو شاباش دی اور اُن کے لیے تعریفی کلمات بھی ادا کیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔