- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
کیوبا میں ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی قرار دینے پر ریفرنڈم
ہوانا: کیوبا میں ہم جنس پرستوں کی شادی، ان کے بچہ گود لینے اور سروگریسی کے ذریعے والدین بننے والے جوڑے کے حقوق سے متعلق تاریخی ریفرنڈم کا انعقاد کیا جا رہا ہے اور 50 فیصد سے زائد افراد کے حق میں ووٹ دینے پر اسے قانونی قرار دیدیا جائے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کیوبا میں آج ہونے والے ریفرنڈم میں 16 سال سے زائد عمر کے 80 لاکھ ووٹرز ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی قرار دینے اور ان کے بچوں کے حقوق سے متعلق حقِ رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔
اگر 50 فیصد سے زائد افراد ریفرنڈم کے حق میں ووٹ دیتے ہیں تو ملک میں 1975ء سے نافذ خاندانی ضابطہ ختم ہوجائے گا۔ حکومت نے بھی شہریوں سے ریفرنڈم کے حق میں ووٹ ڈالنے پر زور دیا ہے۔
ریفرنڈم میں ہم جنس پرستوں کی شادی، بچہ گود لینے اور سروگریسی کے ذریعے حمل کی اجازت دی جائے گی اور سرگرویسی کے نتیجے میں بننے والے غیر حیاتیاتی والدین کو زیادہ حقوق دیے جائیں گے۔
اگر ریفرنڈم منظور ہو گیا تو ملک میں شادی کو مرد اور عورت کی بجائے دو افراد کے درمیان ملاپ کے طور پر دیکھا جائے گا چاہے ان کی جنس یکساں ہو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔