جی ایس پی پلس؛ ٹیکسٹائل سٹی کی ازسرنو ڈیزائننگ شروع

احتشام مفتی  جمعـء 21 مارچ 2014
 ٹیکسٹائل سٹی لمیٹڈ کی موجودہ انتظامیہ نے پہلے مرحلے میں ٹیکسٹائل سٹی کے106 ایکڑ رقبے پر کام شروع کردیا ہے، ذرائع۔ فوٹو: فائل

ٹیکسٹائل سٹی لمیٹڈ کی موجودہ انتظامیہ نے پہلے مرحلے میں ٹیکسٹائل سٹی کے106 ایکڑ رقبے پر کام شروع کردیا ہے، ذرائع۔ فوٹو: فائل

کراچی: ٹیکسٹائل سٹی کی انتظامیہ نے یورپین یونین کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے استفادے کی غرض سے1200 ایکڑاراضی حاصل کرنے کے بعد ٹیکسٹائل سٹی کی ازسرنوڈیزائننگ شروع کردی ہے جس کے تحت مرحلہ واربنیادوں پرترقیاتی منصوبوں پرکام کا آغاز کیا جائے گا۔

ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ آئندہ دو ماہ بعد نئے خاکے کے ساتھ ٹیکسٹائل سٹی کو متعارف کرایا جائے گا اور سرمایہ کاروں کو صنعتوں کے قیام کے لیے تمام انفرااسٹرکچر کے ساتھ صنعتی اراضی فراہم کرنے کی پیشکش کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹیکسٹائل سٹی میں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن اور یورپی یونین کے ماحولیاتی قوانین اورضوابط کے مطابق صنعتی یونٹوں کوتمام سہولیتں فراہم کرنے کی حکمت عملی کو خصوصی ترجیح دی گئی ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ٹیکسٹائل سٹی کے منصوبے کے لیے سال2006 میں 106 ایکڑاراضی حاصل کی گئی تھی لیکن سابقہ ذمے داروں کے غلط تخمینوں اور منصوبہ بندی کے سبب ٹیکسٹائل سٹی کے حوالے سے کیے گئے دعووں کے مطابق ترقیاتی منصوبہ پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکا۔

ذرائع نے بتایا کہ ٹیکسٹائل سٹی لمیٹڈ کی موجودہ انتظامیہ نے پہلے مرحلے میں ٹیکسٹائل سٹی کے106 ایکڑ رقبے پر کام شروع کردیا ہے جس میں 40 صنعتوں کوزمین اس شرط پر فراہم کی جائے گی کہ وہ ٹیکسٹائل سٹی میں اراضی لینے کی 2سالہ مدت میں یونٹ قائم کریں، جائیداد اور سٹے بازی کی روک تھام کے لیے ٹیکسٹائل سٹی میں صرف ان لوگوں کو صنعتی پلاٹس الاٹ کیے جائیں گے جو پہلے سے ہی ٹیکسٹائل کی صنعت سے وابستہ ہیں، پہلے مرحلے میں زمین کی فی ایکڑقیمت15 لاکھ روپے تک ہو سکتی ہے تاہم اس بارے میں حتمی فیصلہ فروخت کے وقت حکومت اور سرمایہ کاروں کے مشورے سے کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹیکسٹائل سٹی کی موجودہ انتظامیہ کی کاوشوں کے نتیجے میںٹیکسٹائل سٹی کو جلد ہی اسپیشل اکنامک زون کا درجہ مل جائے گا جو فی الوقت آخری مراحل میں ہے اور بہت جلد اس حوالے سے ایف بی آر کوفزیبلٹی رپورٹ پیش کردی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ ٹیکسٹائل سٹی کے حوالے سے صنعت کاروں سے کیے گئے سروے میں گیس، بجلی اور پانی کی فراہمی کو اہم قرار دیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ماحولیات کے عالمی قوانین وشرائط کی بنیاد اور یورپین یونین کے جی ایس پی پلس کے27 کنونشنز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی غرض سے ٹیکسٹائل سٹی میں ویوونگ اور گارمنٹ کے صنعتی یونٹوں کے قیام کو اولین ترجیحات میں شامل کیا گیا ہے، منصوبے کے لیے نیشنل بینک آف پاکستان نے 2 ارب روپے فراہم کردیے ہیں جبکہ وفاقی وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری نے 1ارب16 کروڑ روپے کی ساورن گارنٹی بھی فراہم کی ہے۔ واضح رہے کہ ٹیکسٹائل سٹی میں نئی صنعتوں کے قیام کے نتیجے میں80 ہزار افراد کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا جبکہ ملکی برآمدات میں 2 ارب ڈالر سالانہ کا اضافہ ممکن ہو سکے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔