شاہ جہاں بلوچ سے برآمد دھماکا خیز مواد کارآمد قرار

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 21 مارچ 2014
ہفتہ کو کیس پراپرٹی میں شامل تمام ہتھیار ویران علاقے میں ناکارہ کیے جائیں، عدالت۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

ہفتہ کو کیس پراپرٹی میں شامل تمام ہتھیار ویران علاقے میں ناکارہ کیے جائیں، عدالت۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

کراچی: آتش گیر مواد رکھنے کے الزام میں گرفتار رکن قومی اسمبلی شاہ جہاں بلوچ کے مقدمے میں عدالت کے حکم پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کے انچارج نے عدالت میں پیش ہوکر دستی بم اور راکٹ لانچر کو کارآمد قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو بم ڈسپوزل اسکواڈ کے انچارج غلام مصطفی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی سہیل جبار ملک کی عدالت میں پیش ہوئے اس موقع پر انھوں نے ملزم سے برآمدہ دستی بم اور لاکٹ لانچرکا معائنہ کرکے انھیں کارآمد قرار دیتے ہوئے سیل کھولنے سے انکار کردیا اور عدالت میں دھماکا ہونے اور شدید نقصان کا خدشہ ظاہر کیا۔

عدالت نے کہا یہ گولہ بارود راکٹ لانچر قابل استعمال ہے کہ نہیں اس رپورٹ کے بعد ہی کیس چلے گا عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ ہفتے کو پراسیکیوٹر کلیم احمد ، تفتیشی افسر سی آئی ڈی راجہ خالد ، وکیل صفائی عبدالحفیظ بلوچ ایڈووکیٹ اور مدعی مقدمہ سی آئی ڈی خادم حسین ان سب کی موجودگی میں دستی بم اور راکٹ لانچر سمیت کیس پراپرٹی میں شامل تمام اسلحہ ناکارہ کیا جائے اور اسے ویران علاقے میں لے جاکر چیک کیا جائے جہاں پر نقصان کا اندیشہ نہ ہو، کیس پراپرٹی کی وجہ سے مقدمے کی سماعت ملتوی ہوگئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔