عالمی یوم سیاحت: ڈیجیٹل انقلاب سیاحت کےلیے بھی اہم ہے

محمد عثمان سیف  منگل 27 ستمبر 2022
سیاح سفری منصوبہ بندی کےلیے ٹیکنالوجی پر بہت زیادہ انحصار کرنے لگے ہیں۔ (فوٹو: فائل)

سیاح سفری منصوبہ بندی کےلیے ٹیکنالوجی پر بہت زیادہ انحصار کرنے لگے ہیں۔ (فوٹو: فائل)

کووِڈ 19 کی وبا کے بعد سیاحت کی عالمی صنعت دوبارہ لوٹ آئی ہے۔ عالمی یوم سیاحت کے موقع پر سیاحت کی صنعت سے وابستہ تمام اسٹیک ہولڈرز، سفری سرگرمیوں کو دوبارہ بحال کرنے کےلیے غیر معمولی اقدامات کررہے ہیں اور اسی مناسبت سے اس سال کا موضوع ’’سیاحت کا اعادہ‘‘ رکھا گیا ہے۔

ڈیجیٹل انقلاب نے سیاحوں کےلیے منزل کے تعین اور سفر کی بکنگ کا طریقہ کار تبدیل کردیا ہے۔ اب سیاح اپنی ممکنہ منزل کے بارے میں تحقیق کرسکتے ہیں، ٹریول ایڈوائزرز تلاش کرسکتے ہیں، حتیٰ کہ کمیونیکیشن کےلیے ای میل کے بجائے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بنیادی ذریعہ بناسکتے ہیں۔

دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی سیاح، بالخصوص نوجوان سیاح ٹیکنالوجی پر بہت زیادہ انحصار کرنے لگے ہیں۔ اگرچہ حالیہ سیلاب نے بعض چیلنجز پیدا کیے ہیں، اس کے باوجود ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر ان کا انحصار بڑھتا جارہا ہے تاکہ وہ اپنے سفر کی منصوبہ بندی کرسکیں۔ اس وقت شارٹ ویڈیو پلیٹ فارمز جیسے ٹک ٹاک نوجوانوں میں مقبول ہورہے ہیں جو سیاحت کے شعبے میں بڑے انقلاب کے پیش رو ہیں۔

نوجوان کس طرح سفر کرتے ہیں

سفر کے شوقین افراد کےلیے سفر کی منصوبہ بندی کا مرحلہ ہمیشہ پرجوش ہوتا ہے، لیکن آج کی نسل میں، سفر کے حقیقی اور سچے تجربوں کا شوق بہت بڑھ گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ قابل بھروسہ سفری تحریک کےلیے اپنی کمیونٹی کی جانب دیکھتے ہیں۔ آج کے دور کے سیاح بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اسی طرح اپنی گرفت میں لینے والی کہانیوں اور سفر سے تعلق رکھنے والی حقیقی زندگی کے عکس کے شوقین ہیں، جو ان کے تخلیقی دور کو مکمل کرتے ہیں اور لاتعداد لوگوں کو ترغیب دیتے ہیں۔

ایمپ ایجنسی کے ایک مطالعے کے مطابق، 84 فیصد ملی نیئلز (millennials) اور 73 فیصد غیر ملی نیئلز(non-millennials) کے بارے میں بہت امکان ہے کہ وہ اپنے سفر کی منصوبہ بندی دوسرے لوگوں کی چھٹیوں کی تصاویر، ویڈیوز اور اسٹیٹس اپ ڈیٹس کی بنیاد پر کرتے ہیں۔ شارٹ ویڈیو پلیٹ فارم ایک ایسے ذریعے کے طور پر سامنے آیا ہے جہاں لوگ اپنی سچی کہانیوں، بصری مواد اور جیو ٹیگنگ کانٹینٹ کے ذریعے اظہار کرتے ہیں اور اپنی سفری داستان دنیا کے سامنے پیش کرتے ہیں۔ ان ویڈیوز کو دیکھ کر مزید سیاح وہاں سفر کا آغاز کرنے سے پہلے اپنے درست ہونے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔

پاکستان میں سیاحت کا مستقبل

اپنے یادگار قدرتی حسن کےلیے زبان زدِ عام پاکستان دلفریب دریاؤں، حسین جھیلوں، ساحلوں، ندیوں، تاریخی اور مذہبی مقامات، پہاڑی علاقہ جات، جنگلات، وادیوں، مناظر، ثقافتی ورثہ، موسیقی اور انواع اقسام کے پکوانوں سے مزین ہے۔ بادشاہی مسجد، لاہور کا قلعہ اور موہنجو دڑو کے کھنڈرات پاکستان کے وہ تین عالمی سطح کے ثقافتی ورثے ہیں جہاں ہر سال لاتعداد سیاح آتے ہیں۔

شارٹ ویڈیو پلیٹ فارم جیسے ٹک ٹاک وغیرہ پر موجود مستند تخلیق کار ان مقامات سے متعلق ان سحر انگیز تجربات کا اظہار کررہے ہیں جو انھیں وہاں حاصل ہوئے، جس سے مقامی مسافروں سمیت اندرونِ و بیرون ملک سیاحوں کے اشتیاق میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ کئی تخلیق کاروں نے دلچسپ مواد بنا کر بین الاقوامی سطح پر سیاحوں کو اس جانب راغب کیا ہے۔ ان تخلیق کاروں نے سیلاب کے بعد کی صورتحال اور شاہراہوں سے متعلق معلومات بھی ناظرین کے ساتھ شیئر کی ہیں۔

ان حقیقی زندگی کے قصوں نے نا صرف سفر کی خواہش کو بحال کیا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر ان مقامات کی مارکیٹنگ کے طرز کو بھی تبدیل کردیا ہے۔ مسافر اور سیاحت سے جڑے افراد ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے اس نئے روپ کے فراہم کردہ مواقعوں سے برق رفتاری سے فائدہ حاصل کررہے ہیں۔ مقامات یا سرگرمیوں کی تشہیر کےلیے سیاحت اور سفری کاروبار سے وابستہ ہیش ٹیگز کا استعمال ایک بہترین طریقہ ہے۔ کئی سیاحتی خدمات فراہم کرنے والے اداروں نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ اگرچہ کسی اکاؤنٹ پر فالوورز کم ہیں، تب بھی اس پر موجود دلچسپ مواد لاکھوں ناظرین کی توجہ حاصل کرسکتا ہے۔

شارٹ ویڈیو پلیٹ فارمز پر ہیش ٹیگنگ کے ذریعے ویڈیوز کو وائرل کیا جاسکتا ہے جیسے شارٹ ویڈیوز کی مشہور ایپ ٹک ٹاک سیاحت سے متعلقہ مشہور ہیش ٹیگ ’’ٹک ٹاک ٹریول‘‘ کا استعمال کررہی ہے۔ مختلف ممالک ایسے ہیش ٹیگز کو اپنے سانچے میں ڈھال کر استعمال کرتے ہیں۔ اسی طرح پاکستانی تخلیق کار ’’پاکستان ٹورازم‘‘ اور ’’ٹریول پاکستان‘‘ جیسے ہیش ٹیگز سے استفادہ حاصل کرتے ہیں۔ ہیش ٹیگ کو تلاش کرکے آپ پاکستان کی مقبول ویڈیوز اور مقامات دیکھ سکتے ہیں۔

ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو سیاحت کے فروغ اور بین الاقوامی سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کےلیے درست استعمال کے ذریعے سیاحت کے نئے در وا کیے جاسکتے ہیں جو مستقبل میں بہت منافع بخش ثابت ہوں گے۔ یہ حقیقت ہے کہ ڈیجیٹل انقلاب شعبہ سیاحت میں بھی انقلاب لانے کا موجب بن رہا ہے۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

عثمان سیف

محمد عثمان سیف

بلاگر گزشتہ دس سال سے میڈیا کے مختلف اداروں میں کام کرچکے ہیں اور آج کل ایکسپریس میڈیا گروپ میں بطور ویب پروڈیوسر اپنی ذمے داریاں نباہ رہے ہیں۔ ان سے ٹوئٹر ہینڈل @iusmansaif پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔