بھارت؛ ہاسٹل میں طالبات کی نازیبا ویڈیوز بناکر وائرل کرنے کا ایک اور واقعہ

ویب ڈیسک  منگل 27 ستمبر 2022
پولیس نے ویڈیو بنانے والی اور اس کے دوست کو گرفتار کرلیا، فوٹو: بھارتی میڈیا

پولیس نے ویڈیو بنانے والی اور اس کے دوست کو گرفتار کرلیا، فوٹو: بھارتی میڈیا

تامل ناڈو: بھارت میں چندی گڑھ یونیورسٹی کے بعد ایک کالج میں بھی طالبات کی نہاتے وقت ویڈیوز بنا کر وائرل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ 

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست تامل ناڈو کے ایک پرائیوٹ کالج کے ہاسٹل میں مقیم طالبات کی نازیبا ویڈیوز بنا کر اپنے بوائے فرینڈ کو بھیجنے والی طالبہ کو گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ نجی کالج میں بی ایڈ کی طالبہ کلیسواری نے اپنی ساتھی طالبات کی ہاسٹل میں نہاتے وقت ویڈیوز بنائیں اور اپنے دوست اشوک کو واٹس ایپ پر بھیجیں۔

یہ خبر پڑھیں : طالبات کی نازیبا ویڈیوز لیک؛ ملزم بھارتی فوج کا اہلکار نکلا 

پولیس کے مطابق اشوک شادی شدہ اور تین بچوں کا باپ ہے۔ وہ نواحی علاقے میں ایک کلینک بھی چلاتا ہے۔ جہاں کلیسواری ملازمت کرتی تھی اور دونوں کے درمیان تعلقات استوار ہوگئے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : بھارتی یونیورسٹی میں نازیبا ویڈیوز بنانے اور وائرل کرنے پر طالبات سراپا احتجاج

پولیس کا مزید کہنا تھا کہ پہلے اشوک صرف کلیسواری کی ویڈیوز منگواتا تھا لیکن بعد میں دیگر طالبات کی ویڈیوز بھی بنانے کے لیے دباؤ ڈالتا رہا تاہم طالبات کو شک ہوا اور انھوں نے کلیسواری کا موبائل چھین لیا۔

ہاسٹل میں مقیم طالبات کو کلیسواری کے موبائل کئی نازیبا ویڈیوز مل گئیں جس پر تھانے میں شکایت درج کرائی گئی تھی۔ پولیس نے کلیسواری اور اس کے دوست گرفتار کرلیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔