- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
سبق یاد نہ کرنے پر مدرسہ معلم کا بچوں پربہیمانہ تشدد
راولپنڈی: مدرسے کے طالبعلموں پر بد ترین تشدد کرنے والے استاد کے خلاف بچوں کے والدین نے پولیس کو درخواست دے دی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی تھانہ ریس کورس کے علاقے میں واقع مدرسے کے معلم نے کمسن بچوں پر بدترین تشدد کیا، والدین نے استاد کی طرف سے بچوں پر کئے جانے والے بہیمانہ تشدد پر ردعمل دیتے ہو ئے معلم کی حیوانیت کے خلاف پولیس کو درخواست دے دی۔
مقامی مدرسے کے معلم نے سبق یاد نہ ہونے پر 7 سالہ سبحان اور 8 سالہ ابراھیم کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، صبح 8 بجے مدرسے جانے والے بچوں کو معلم نے تشدد کا نشانہ بنایا، بچے شام چار بجے گھر پہنچے تو والدین کو استاد کے تشدد کے حوالے سے آگاہ کیا۔
والدین کا کہنا تھا کہ معلم کے تشدد سے بچوں کے جسم پرپڑنے والے نشانات موجود ہیں، مقامی پولیس کو درخواست دی ہے کہ معلم کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔