- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
گوگل کی جانب سے ڈارٹ مشن کی گرافکس جاری
کیلیفورنیا: گوگل نے اہم مواقع پر اپنے ویب پیج کو اس سے منسوب کرنے کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ناسا کے ڈارٹ مشن کی گرافکس جاری کردی ہے۔
صارفین گوگل کی جانب سے جاری کی گئی یہ گرافکس سرچ بار میں ’ناسا ڈارٹ‘، ’ڈارٹ‘، ’ڈارٹ پروب‘ یا مشن کا پورا نام ’ڈبل ایسٹیرائیڈ ری ڈائریکشن ٹیسٹ‘ کی اصطلاحات سرچ کرا کر دیکھ سکتے ہیں۔
گرافکس میں دِکھایا گیا ہے کہ پیج کی ایک جانب سے اسپیس کرافٹ داخل ہوتا ہے درمیان میں آ کر ٹکرا جاتا ہے جس سے دھواں اڑتا ہے اور اسکرین ٹیڑھی ہوجاتی ہے۔
ناسا نے گرافکس کے حوالے سے فالوورز کو منگل کے روز ایک ٹوئٹ میں مطلع کیا۔
ناسا کا کہنا تھا کہ گوگل سرچ پر ’ناسا ڈارٹ‘ سرچ کیجئے اور براؤزر پر سیاروی دفاع کا مظہر دیکھئے۔
منگل کی صبح 4 بج کر 14 منٹ پر ناسا کا ڈارٹ اسپیس کرافٹ زمین سے تقریباً 1 کروڑ 10 لاکھ کلومیٹر دور 560 فِٹ چوڑے سیارچے سے کامیابی سے ٹکرایا۔
32 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کی لاگت سے بنایا گیا یہ اسپیس کرافٹ کی آزمائش سے یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ اگر کبھی زمین کی جانب کوئی سیارچہ آئے تو کس طریقے سے اس کے خطرے سے بچا جاسکتا ہے۔
اسپیس کرافٹ کو گزشتہ نومبر میں کیلیفورنیا سے روانہ کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔