کراچی میں واٹر کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد نہ کرنے پر سندھ حکومت کو نوٹس

کورٹ رپورٹر  بدھ 28 ستمبر 2022
واٹر کمیشن کی رپورٹ پرعمل درآمد نہ کرنا توہین عدالت ہے، درخواست گزار

واٹر کمیشن کی رپورٹ پرعمل درآمد نہ کرنا توہین عدالت ہے، درخواست گزار

 کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے واٹر کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد نہ کرنے سے متعلق سندھ حکومت کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کردیے۔

ہائیکورٹ میں واٹر کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد نہ کرنے سے متعلق توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر قائم واٹر کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد نہیں ہورہا۔ واٹر کمیشن کی رپورٹ پرعمل درآمد نہ کرنا توہین عدالت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں واٹر کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔ کمیشن نے کراچی میں صاف پانی کی فراہمی اور سوریج کی نکاسی کی رپورٹ تیار کی۔ حکومت سندھ نے کمیشن کی رپورٹ پر عملدرآمد نہیں کیا جس کی وجہ سے شہر اب بھی مسائل کا شکار ہے۔

درخواستگزار نے کہا کہ میرا رہائشی علاقہ ماڈل کالونی بھی پانی اور سیوریج کے مسائل کا شکار ہے۔ ڈھائی سال میں ٹینڈر ہونے کے باوجود یو سی تھری شاہ فیصل کالونی میں عملی کام نہیں ہوا۔ سیوریج کی لائنیں مکمل نہیں کی گئیں اور گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ واٹر بورڈ حکام کی غفلت کے باعث 6 کروڑوں کا بجٹ استعمال نہیں ہورہا۔

عدالت نے سندھ حکومت کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کردیئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔