کسانوں کا اسلام آباد میں دھرنا، حکومت سے مطالبات کی منظوری کا مطالبہ

ویب ڈیسک  بدھ 28 ستمبر 2022
فوٹو: اسکرین گریب

فوٹو: اسکرین گریب

 اسلام آباد: کسان اتحاد نے مذاکرات میں ناکامی کے بعد اسلام آباد میں دھرنا شروع کرتے ہوئے حکومت سے مطالبات کی منظوری کا مطالبہ کردیا ہے۔

اس موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے چئیرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ  نے کہاہے کہ حکومت بات نہیں کرے گی تو کسان سڑکوں پر ہونگے، کافی دنوں سے حکومت سے بات کر رہے تھے،2 سے 3 ملاقاتیں وزیراعظم سے ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک مذاکرات نہیں ہونگے ہم نہیں جائیں گے،ابھی تک وفاقی حکومت میں سے کسی نے مذاکرات کیلئے رابطہ نہیں کیا،حکومت کسانوں کے ساتھ بیٹھ کر مذاکرات کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ یونٹ 30 روپے کا ہوگیا،کھاد مل نہیں رہی،فصلیں تباہ ہوگئی ہیں،اس سال آٹے کے قحط کا خدشہ ہے،حکومت پاکستان سے گزارش ہے کہ وہ کسانوں کے مسئلہ حل کرے،کسان اس وقت ملک کو بچا سکتا ہے۔

ان کا کہناتھا کہ ہماری 50 فیصد فصل تباہ ہوگئی،پانی نہیں ہوتا تو مر جاتے ہیں پانی آتا ہے تو ڈوب جاتے ہیں،انکا کہنا تھا کہ چاروں صوبائی حکومتیں کھاد کا سسٹم یونین کاؤنسل کی سطح پر لے جائیں۔

خالد حسین کا کہنا تھا کہ جب تک کالا باغ ڈیم نہیں بنتا ملک ترقی نہیں کرسکتا،آصف علی زرداری صاحب سندھ ڈوب گیا آپ سے درخواست ہے ڈیم بننے دیں۔

اس سے قبل کسان اتحاد کے تحت ریلی نکالی گئی اس دوران مظاہرین نے  کمپلکس چوک کو بند کر دیا،ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھائے مظاہرین نے شدید نعرے بازی کی اور ڈوھول کی تھاپ پر بھنگڑا ڈالا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔