سردیوں میں گیس کا بحران شدید ہونے کی توقع

ظفر بھٹہ  جمعرات 29 ستمبر 2022
حکومت ایل این جی ٹرمینل کی زائد گنجائش نجی شعبے کیلیے مختص کرنے میں سنجیدہ نہیں
 (فوٹو : فائل)

حکومت ایل این جی ٹرمینل کی زائد گنجائش نجی شعبے کیلیے مختص کرنے میں سنجیدہ نہیں (فوٹو : فائل)

 اسلام آباد:  موسم سرما سر پر ہے، ایل این جی اور ایل پی جی کی عدم دستیابی کی وجہ سے عوام کے لیے گیس کا بحران سردیوں میں شدید ہوسکتا ہے۔

سابقہ حکومتیں گیس کے بحران سے بچنے کے لیے سردیوں میں ایل این جی کو ترجیح دیتی رہی ہیں تاہم موجودہ حکومت نے سردیوں میں صارفین کو ایل این جی کی فراہمی کے لیے کوئی انتظامات نہیں کرسکی۔ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ ( پی ایل ایل ) نے ایل این جی کی درآمد کے لیے ٹینڈر ضرور جاری کیے تھے مگر ابھی تک ایل این جی کارگو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔

حال ہی میں پی ایل ایل نے 6سال سے کم کی مدت کے لیے 12 ایل این جی کارگوز کا انتظام کرنے کے لیے ٹینڈر جاری کیے تھے۔ تاہم اب بولی دہندگان کی تعداد بڑھانے کے لیے بولی کی تاریخ میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پی ایل ایل آئندہ ماہ بولی کھولے گی۔ پی جی پی سی ٹرمینل ماہانہ 2ایل این جی کارگوز ڈیل کررہا ہے جب کہ اس کی گنجائش 6ایل این جی کارگوز کے مساوی ہے۔ علاوہ ازیں نجی کمپنیوں کو بھی پی جی پی سی ایل این جی ٹرمینل کی بقیہ گنجائش کے استعمال میں رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

سابقہ حکومت نے بھی اس سلسلے میں کوششیں کی تھیں مگر ایک لابی نے ایل این جی ٹرمینل کی اضافی گنجائش مختص کرنے کا منصوبہ ناکام بنادیا تھا۔ موجودہ حکومت پی جی پی سی ایل این جی ٹرمینل کی زائد گنجائش نجی شعبے کیلیے مختص کرنے کے سلسلے میں سنجیدہ کوششیں نہیں کررہی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔