ایون فیلڈ ریفرنس فیصلہ: اللہ تعالیٰ نے حق اور سچ پوری دنیا کو دکھا دیا، نواز شریف

نمائندہ ایکسپریس  جمعرات 29 ستمبر 2022
فوٹو اسکرین گریپ

فوٹو اسکرین گریپ

 لندن: مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی بریت پر ردعمل جاری کردیا۔

لندن میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ’مریم نواز کی بریت پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، میں نے کئی سال پہلے ہی اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا تھا‘۔

انہوں نے کہا کہ اگر انسان سچا ہو تو اللہ ساتھ نہیں چھوڑتا، اللہ تعالیٰ نے فتح دے کر حق اور سچ پوری دنیا کو دکھا دیا۔

مزید پڑھیں: ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور صفدر کی سزائیں کالعدم قرار، نااہلی بھی ختم

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے آج مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور اُن کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں بری کرتے ہوئے 7 سال کی سزا کو کالعدم قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی وطن واپسی کی تیاری، وکلا کو عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت

عدالتی فیصلے پر وزیراعظم شہباز شریف، وفاقی وزرا اور حکومت اتحاد میں شامل رہنماؤں و سیاسی قائدین نے مریم نواز کو مبارک باد پیش کی اور اسے حق و سچ پر مبنی فیصلہ قرار دیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مریم نواز اور کیپٹن(ر) صفدر کی سزائیں کالعدم قرار دئیے جانے پر کہا کہ امید ہے کہ میرے قائد محمد نوازشریف کے خلاف جج ارشد ملک مرحوم کی گواہی پر انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے، اللہ نے ہمیں سرخرو کیا اور مریم بیٹی کو انصاف ملا۔

اسے بھی پڑھیں: مریم نواز کی بریت؛ فواد چوہدری نے فیصلے کو تاریخ کا تاریک دن قرار دے دیا

ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی کے حضور ہمارے سر شکر کے احساس سے جھکے ہوئے ہیں کہ اس نے ہمیں سرخرو فرمایا، سیاسی انتقام کا ایک تاریک دور آج انجام کو پہنچا اور بے گناہ سرخرو ہوئے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مریم نواز شریف اور کیپٹن (ر) صفدر نے بہادری، صبر اور ثابت قدمی سے مشکل ترین حالات کا سامنا کیا،عدالتی فیصلے سے جھوٹ، بہتان، اور کردار کشی کی تمام عمارت زمیں بوس ہو گئی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ مریم نواز کا بری ہونا اس سیاسی انتقام کے منہ پر زناٹے دار تھپڑ ہے جس کے ذریعے شریف خاندان کو نشانہ بنایا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔