ناظم جوکھیو قتل، صلح نامے کی دستاویز منظر عام پر آ گئی

کورٹ رپورٹر  جمعـء 30 ستمبر 2022
عدالت مجھے بچوں کا سربراہ مقرر، صلح نامہ منظور کرتے ہوئے ملزمان کو رہا کرے، شیریں جوکھیو ۔  فوٹو  : فائل

عدالت مجھے بچوں کا سربراہ مقرر، صلح نامہ منظور کرتے ہوئے ملزمان کو رہا کرے، شیریں جوکھیو ۔ فوٹو : فائل

 کراچی: ناظم جوکھیو قتل کیس، فریقین کی جانب سے صلح نامے سے متعلق جمع کرائی گئی دستاویز منظر عام پر آگئیں۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر کی عدالت میں فریقین کی جانب سے جمع کرائے صلح نامے میں کہا گیا کہ ملزمان کو اللہ کے نام پر معاف کردیا ہے۔ فریقین 6 ملزمان کیخلاف کیس نہیں چلانا چاہتے ۔ ناظم جوکھیو کے اہل خانہ اور ملزمان کے وکلا کی جانب سے 3 درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔

حلف نامے مقتول کی والدہ مسمات جمعیت اور بیوہ شیریں جوکھیو کی جانب سے جمع کروائے گئے۔ حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ ہم نے 6 ملزمان جام اویس، معراج، سلیم، دودا، سومار اور احمد خان کو معاف کردیا ہے۔

اگر عدالت ان ملزمان کو بری کردے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ شیریں جوکھیو نے حلف نامے میں کہا ہے کہ میں کیس سے متعلق تمام حقائق سے آگاہ ہوں۔ میرے 4 چھوٹے بچے ہیں۔ عدالت مجھے ان بچوں کا سربراہ مقرر کرے۔ ملزمان سے ہماری  صلح ہوچکی ہے۔ عدالت صلح نامہ منظور کرتے ہوئے ملزمان کو رہا کرے۔ عدالت نے سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کررکھی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔