- پہلے اوور میں وکٹ لینے کا طریقہ! شاہین سے جانیے، قلندرز نے فوٹو شیئر کردی
- ڈیجیٹل معیشت کی بہتری، پاکستانی اقدامات کی عالمی سطح پر پذیرائی
- یورپی ممالک کیلیے پی آئی اے پروازیں بحال ہونے کے امکانات روشن
- ایل پی جی کی قیمت میں 15روپے فی کلو مزید اضافہ
- ایم ایل ون منصوبہ،ایشیائی ترقیاتی بینک نے تعاون کی پیشکش کردی
- لائیک، شیئر اور فالوورز برائے فروخت
- سندھ ہائیکورٹ، کم سے کم تنخواہ 25 ہزار کے احکامات پر عملدرآمد کرانے کا حکم
- کراچی میں سیکیورٹی کمپنی سے 180جدید ہتھیار اور وردیاں لوٹ لی گئیں
- شہریوں سے لاکھوں روپے بٹورنے والے جعلی پولیس اہلکار گرفتار
- شین وارن کی 20.7 ملین ڈالر کی وصیت سامنے آگئی
- گلیڈی ایٹرز کے غیر ملکی کرکٹرز کی آمد ہفتے کو ہوگی
- ’’میری پرفارمنس اچھی نہیں کیویز کیخلاف سرفراز کو کھلائیں‘‘، محمد رضوان
- استعفوں کی منظوری معطل؛ 43 پی ٹی آئی ارکان کو پارلیمنٹ پہنچنے کی ہدایت
- وٹامن ڈی ذیابیطس سے پہلی کیفیت کو مکمل مرض سے روک سکتی ہے
- دنیا کے سب سے بڑے ’کیک لباس‘ کی ویڈیو وائرل
- زمین کی طرح دن اور رات رکھنے والا سیارہ دریافت
- کوٹری میں پشاور سے کراچی جانے والی علامہ اقبال ایکسپریس کو حادثہ
- قصور میں پولیس کا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گرینڈ آپریشن، 33 کروڑ کا تیل برآمد
- وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے میں دہشت گردی کا ملبہ میڈیا کے سر ڈال دیا
- نئی دہلی؛ مسلمانوں کی بے دخلی مہم کیخلاف احتجاج؛ محبوبہ مفتی گرفتار
نازنین زغری نے بھی ’مھسا امینی‘ سے اظہار یکجہتی کیلئے سر کے بال کاٹ لیے

فوٹو فائل
لندن/تہران: کئی برس ایرانی جیل میں گزارنے والی ایرانی نژاد برطانوی خاتون نازنین زغری نے بھی مھسا امینی کی موت پر احتجاج کرتے ہوئے سر کے بال کاٹ دئیے۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے مطابق ایرانی نژاد سماجی کارکن نازنین زغری ریٹکلف نے پولیس حراست میں ہلاک ہونے والی کرد لڑکی مھسا امینی سے اظہار یکجہتی کےلیے اپنے سر کے بال کاٹنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کردی۔
ویڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ وہ اپنے سر کے بال کاٹتے ہوئے کہہ رہی ہیں کہ ’مھسا کے نام پر، پویا کے لیے ، مصطفیٰ کے لیے ، نیلوفر کے لیے ، سپیدہ کے لیے ، نرگس کے لیے ، مریم اورمراد کے لیے ، سیامک کے لیے ، پارسا اور میری ماں کے لیے، میری بیٹی گیسا کے لیے، زہرا کے لیے، کسریٰ کے لیے، تنہائی کے خوف کے خلاف، سچائی سے زیادہ بڑے خوف کے لیے، میرے ملک کی عورتوں کی آزادی اور انصاف کے لیے‘۔
واضح رہے کہ زغری ریٹکلف کو 2016 میں ایرانی حکومت کی مخالفت میں ان کے مبیّنہ کردار پر چھے سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، انھیں رواں سال مارچ میں رہا کیا گیا تھا جس کے بعد وہ واپس برطانیہ لوٹ گئی تھیں۔
22سالہ مہسا امینی کو 13 ستمبر کو ایران کی اخلاقی پولیس نے ملک میں نافذالعمل سخت ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام میں تہران میں گرفتار کیا تھا، وہ گرفتاری کے کچھ ہی دیر بعد کوما میں چلی گئی تھیں، پھر انھیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ 16 ستمبر کو موت کی وادی میں چلی گئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔