لاپتہ شہری کی عدم بازیابی پر آئی ایس آئی ، آئی بی سیکٹر کمانڈرز عدالت طلب

ویب ڈیسک  جمعـء 30 ستمبر 2022
یہ تمام افسران تب تک روزانہ پیش ہوتے رہیں گے جب تک یہ شخص بازیاب نہیں ہو جاتا، عدالت

یہ تمام افسران تب تک روزانہ پیش ہوتے رہیں گے جب تک یہ شخص بازیاب نہیں ہو جاتا، عدالت

اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ شہری کی عدم بازیابی پر آئی ایس آئی ، آئی بی سمیت تمام سیکٹر کمانڈرز کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اسلام آباد سے لاپتہ شہری منیب اکرم کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔ لاپتہ شہری کے والد نے بتایا کہ 20 اگست کو منیب اکرم جنگی سیداں سے لاپتہ ہوا۔ آئی جی اسلام آباد نے عدالت کے سامنے پیش ہوکر بتایا کہ ایف آئی آر اسی روز ہو گئی تھی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ بہت سی معلومات ہیں باہر سے دوسرے علاقوں کی سی ٹی ڈیز یہاں آرہی ہیں ، یہ کونسی کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈیز) باہر سے آتی ہیں ؟ یہ کس کی اجازت سے یہاں سے بندے اٹھا رہے ہیں ، کیسے کرنا ہے کیا کرنا ہے اس شہری کو تلاش کریں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہری کو پیر تک بازیاب کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پیر تک اگر یہ شہری نہیں ملتا تو آئی ایس آئی ، آئی بی سمیت تمام سیکٹر کمانڈرز ذاتی حیثیت میں پیش ہوں ، عدم بازیابی کی صورت میں چیف کمشنر ، سیکریٹری داخلہ ، سیکریٹری دفاع بھی پیر کو پیش ہوں، آئی ایس آئی ، آئی بی ، اسپیشل برانچ کے سیکٹرز کمانڈر شہری کو بازیاب کرائیں ، یہ تمام افسران تب تک روزانہ پیش ہوتے رہیں گے جب تک یہ شخص بازیاب نہیں ہو جاتا، ایس ایچ او صاحب آپکی اجازت کے بغیر کسی شخص کو اٹھایا نہیں جا سکتا، آپکی اجازت لے کر ہی یہ سی ٹی ڈیز باہر سے یہاں آ رہی ہیں۔

ہائی کورٹ نے شہری کو پیر صبح ساڑھے دس بجے تک بازیاب کرانے کا حکم دے دیا اور سماعت ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔