ایکسچینج کمپنیوں کےدرمیان شفافیت بڑھانے کے لیے زرمبادلہ ضوابط میں ترامیم

ویب ڈیسک  جمعـء 30 ستمبر 2022
فوٹو: فائل

فوٹو: فائل

 کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایکسچینج کمپنیوں کے باہمی لین دین میں شفافیت بڑھانے کے لیے زرمبادلہ ضوابط میں ترامیم کردیں ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ترمیم شدہ ضوابط کے مطابق ایکسچینج کمپنیوں، ایکسچینج کمپنیوں کے فرنچائزز اور بی کٹیگری کی ایکسچینج کمپنیوں کے لیے لازمی ہوگیا ہے کہ وہ اپنے بینک کھاتوں کے ذریعے آپس میں زر مبادلہ کی خریدوفرخت کا پاکستانی روپے میں تصفیہ (سیٹلمنٹ) کروائیں۔

علاوہ ازیں کمپنوں کو اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے کہ موجودہ ضوابط کے مطابق ایکسچینج کمپنیوں اور بی کٹیگری کی ایکسچینج کمپنیوں کے سی سی ٹی وی سسٹم ہر وقت (یعنی روزانہ چوبیس گھنٹے اور ہفتے میں ساتوں دن) درست کام کرتے رہنے چاہئیں۔

تاہم شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے کمپنیوں کو یہ ہدایت کی گئی ہے کہ جس دورانیے میں کسی آؤٹ لیٹ پر کسی وجہ بشمول تکنیکی اسباب کی بنا پر سی سی ٹی وی سسٹم کام نہ کررہا ہو اُس دورانیے میں ایکسچینج کمپنیاں اور بی کٹیگری کی ایکسچینج کمپنیاں کوئی کاروباری سرگرمی انجام نہیں دیں گی تاوقتیکہ سی سی ٹی وی سسٹم بحال نہ ہوجائے۔

ترامیم کے مطابق سی سی ٹی وی سسٹم کے ذریعے وڈیو ریکارڈنگ کو محفوظ رکھنے کی کم از کم مدت دو ماہ سے بڑھا کر چھ ماہ یا اس وقت تک کردی گئی ہے جب اسٹیٹ بینک کمپنی کا معائنہ کرے، ان میں جو مدت بھی پہلے ہو۔ اس طرح آڈٹ معائنے کے مقاصد کے لیے سی سی ٹی وی ریکارڈنگ کی دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔