- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
انٹر بینک میں ڈالر کمی کے بعد 228.45 روپے کا ہوگیا
کراچی: انٹر بینک میں ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کے بعد 1.18روپے کی کمی سے 228.45روپے ہو گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 230روپے کی سطح پر مستحکم رہی،روپیہ کی قدر میں غیرضروری کمی اور سٹے بازی کی صورت میں وزیر خزانہ کی مداخلت کرنے کے بیان اور آئندہ ایک سے ڈیڑھ ماہ میں ڈالر کی قدر 210 سے 215 روپے کی سطح پر آنے کی پیشگوئیوں کے باعث جمعہ کو بھی ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ڈالر مضبوط ہورہا ہے لیکن پاکستانی روپیہ ڈالر کو آنکھیں دکھا رہا ہے، عالمی مارکیٹ میں پاکستانی بانڈز کی ایلڈ بھی بڑھگئی ہے لیکن وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی چارج سمبھالتے ہی پاکستانی روپیہ کو مضبوط کرنے کےعزم نے مارکیٹ سینٹیمنٹ کو مزید مضبوط کردیا ہے۔
تجزیہ کاروں کہ مطابق وزیر خزانہ نے واضح کردیا ہے کہ وہ مصنوعی طور پر گرائے جانے والے روپیہ کی قدر کو استحکام بخشنے کے لیے رائج میکنزم میں رہتے ہوئے اپنی سابقہ حکمت عملی اختیار کریں گے لہذا ان بیانات سے ڈالر میں غیر ضروری سرمایہ کاری دلچسپی محدود ہوگئی ہے جس سے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا ہوتا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔