اسٹیل ملز میں چوری، ایف آئی اے نے ریکارڈ کی جانچ پڑتال شروع کردی

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 1 اکتوبر 2022
مقدمے میں نامزد کئی اہم افراد نے نوٹسز کے باوجود بیانات ریکارڈ نہیں کرائے
(فوٹو : فائل)

مقدمے میں نامزد کئی اہم افراد نے نوٹسز کے باوجود بیانات ریکارڈ نہیں کرائے (فوٹو : فائل)

 کراچی: ایف آئی اے کی 3 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے میٹریل چوری کے معاملے پر اسٹیل مِل کے متعلقہ شعبوں کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال شروع کردی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز میں 10ارب روپے کے میٹریل چوری کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کی جانب سے متعین کردہ 3 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے اسٹیل کے متعلقہ شعبوں کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال شروع کردی ہے۔

ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے ساتھ میٹریل چوری ہونے والے سامان کی مالیت جانچنے  کیلئے ریلوے سمیت دیگر محکموں کے افراد بھی شامل ہیں۔

اس تناظر میں پاکستان اسٹیل ملز کے متعلقہ افسران کے بیانات بھی ریکارڈ کیے جائیں گے، ذرائع کے مطابق مقدمے میں ملوث 13 کے قریب لگ بھگ ملازمین نے اپنے بیانات ریکارڈ کروادیئے ہیں تاہم مقدمے میں نامزد کئی اہم افراد نے نوٹسز کے باوجود تاحال بیانات ریکارڈ نہیں کرائے جن میں مرکزی کردارسابق پرسنل ایگزیکٹو آفیسر طارق خان، سابق جی ایم سیکیورٹی بابربرناڈ میسی اوربرجیس عباس کاظمی شامل ہیں جنہوں نے ابھی تک بیان ریکارڈ نہیں کروایا۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے مل ملازمین سمیت کچھ دیگر ملازمین کی پرسنل فائلیں بھی طلب کی ہیں،ایف آئی اے تحقیقات کی جلد تکمیل کے بعد مزید مقدمات درج ہونے کا امکان ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔