- گلیڈی ایٹرز کے غیر ملکی کرکٹرز کی آمد ہفتے کو ہوگی
- میری پرفارمنس اچھی نہیں کیویز کیخلاف سرفراز کو کھلائیں، رضوان نے نئی مثال قائم کردی
- استعفوں کی منظوری معطل؛ 43 پی ٹی آئی ارکان کو پارلیمنٹ پہنچنے کی ہدایت
- وٹامن ڈی ذیابیطس سے پہلی کیفیت کو مکمل مرض سے روک سکتی ہے
- دنیا کے سب سے بڑے ’کیک لباس‘ کی ویڈیو وائرل
- زمین کی طرح دن اور رات رکھنے والا سیارہ دریافت
- کوٹری میں پشاور سے کراچی جانے والی علامہ اقبال ایکسپریس بڑے حادثے سے بال بال بچ گئی
- قصور میں پولیس کا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گرینڈ آپریشن، 33 کروڑ کا تیل برآمد
- وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے میں دہشت گردی کا ملبہ میڈیا کے سر ڈال دیا
- نئی دہلی؛ مسلمانوں کی بے دخلی مہم کیخلاف احتجاج؛ محبوبہ مفتی گرفتار
- وفاق کا الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کیلئے اضافی گرانٹ دینے سے انکار
- پنجاب میں پیٹرول ذخیرہ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم
- کراچی میں کمسن بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم مانسہرہ سے گرفتار
- سال کے پہلے ماہ میں 7 ہزار سے زائد اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں رپورٹ
- کراچی میں دو علیحدہ علاقوں سے انسانی دھڑ اور بازو برآمد
- جی ایچ کیو نے انتخابات کیلیے فوج، رینجرز اور ایف سی دینے سے معذرت کرلی
- تحریک انصاف نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی راجا ریاض کیلیے خطرے کی گھنٹی بجادی
- مبینہ بیٹی کو ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کے خلاف نئی درخواست دائر
- صوبے میں امن و امان کی صورت حال کیوجہ سے الیکشن کا انعقاد مشکل ہے، چیف سیکریٹری پنجاب
- پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اضافی ریونیو پر اتفاق
توہین عدالت کیس: عمران خان کا بیان حلفی جمع، آئندہ ایسے بیانات نہ دینے کی یقین دہانی

اگر جج سمجھیں کہ ریڈ لائن کراس کی ہے تو معافی مانگنے پر تیار ہوں، عدالت مزید کچھ کہے تو کرنے کو تیار ہوں، عمران خان (فوٹو: فائل)
اسلام آباد: خاتون جج کے خلاف توہین آمیز بیان کے مقدمے میں عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں بیان حلفی جمع کرادیا جس میں عمران خان نے عدالت کو آئندہ ایسے بیانات نہ دیکھے کی یقین دہانی کرادی اور کہا ہے کہ عدالت سمجھے تو معافی مانگنے کیلیے تیار ہوں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جمع کرائے گئے بیان حلفی میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر عدالت کے سامنے جو کہا اس پر مکمل عمل کروں گا، عدالت اپنے اطمینان کے لیے مزید کچھ کہے تو اس حوالے سے مزید اقدام کے لیے بھی تیار ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ اگر جج سمجھیں کہ ریڈ لائن کراس کی ہے تو معافی مانگنے پر تیار ہوں، گزشتہ سماعت پر عدالت سے معافی مانگی تھی،
بائیس ستمبر کو عدالت میں دیے گئے بیان پر قائم ہوں اور اس پر عمل کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ تقریر میں جج کو دھمکی دینے کا ارادہ نہیں تھا، ایکشن لینے سے مراد لیگل ایکشن کے سوا کچھ نہیں نہیں تھا، 26 سال عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کے لیے جدوجہد کی۔
عمران خان نے مستقبل میں عدلیہ سے متعلق محتاط رہنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے مزید کہا کہ مستقبل میں ایسا کچھ نہیں کروں گا جس سے عدلیہ کے وقار بالخصوص ماتحت عدلیہ کو نقصان پہنچے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔