سچے سروں میں بنے گیت روح کی غذا ہوتے ہیں، شاہدہ منی

شوبز رپورٹر  ہفتہ 22 مارچ 2014
سیکھ کرکیا جانے والا ہرکام معیاری ہوتا ہے اوراسے لوگوں کی توجہ بھی ملتی ہے، شاہدہ منی   فوٹو: فائل

سیکھ کرکیا جانے والا ہرکام معیاری ہوتا ہے اوراسے لوگوں کی توجہ بھی ملتی ہے، شاہدہ منی فوٹو: فائل

لاہور: صدارتی ایوارڈ یافتہ گلوکارہ شاہدہ منی نے کہا ہے کہ سچے سروں میں بنے  گانے روح کی غذا ہوتے ہیں۔

ان خیالات کااظہارانھوں نے ’’ایکسپریس‘‘سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ شاہدہ منی نے کہا کہ بے سرا اوربے تالہ میوزک سماعتوں کو اچھا نہیں لگتا۔ بدقسمتی سے ہمارے ہاں موسیقی کا شعبہ اب ان لوگوں کے ہاتھوں میں آچکا ہے جن کوموسیقی کی الف ب تک پتہ نہیں۔ انھوں نے کہا کہ سیکھ کرکیا جانے والا ہرکام معیاری ہوتا ہے اوراسے لوگوں کی توجہ بھی ملتی ہے لیکن بناسیکھے کیے جانے والا وقتی شہرت پانے کے بعد ایساغائب ہوتا ہے کہ پھرکوئی اس کا نام تک نہیں لیتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔