- راولپنڈی میں مردہ جانوروں کا دو ہزار کلو گوشت برآمد
- چین نے تبدیلی لانے والوں کو کہا تھا الیکشن میں مداخلت نہ کریں،وزیر منصوبہ بندی
- بینظیر کی شہادت پر بھی الیکشن ملتوی ہوئے تھے، گورنر کے پی
- الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرین سمیت مستحقین میں ونٹرپیکیج تقسیم
- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
حکومت کا بلین ٹری منصوبے کو جاری رکھنے کا فیصلہ

—فائل فوٹو
لاہور: حکومت نے بلین ٹری سونامی منصوبہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اس منصوبے کا نام تبدیل کرکے گرین پاکستان پروگرام کردیا گیا ہے۔
رواں مالی سال کے بجٹ میں گرین پاکستان پروگرام کے لئے 9 ارب 45 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ منصوبے کے لئے گزشتہ سال کے مقابلے میں ساڑھے چارارب روپے کی کمی گئی ہے۔ پنجاب اس منصوبے کے تحت مزیدشجرکاری کی بجائے پہلے سے لگائے گئے پودوں کی دیکھ بھال ہوگی تاہم مون سون شجرکاری معمول کے مطابق جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے ستمبر 2019 میں 10 بلین ٹری منصوبہ شروع کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق 10 بلین ٹری منصوبے کو محدود کیے جانے کی ایک وجہ اس منصوبے میں سامنے آنیوالی مالی بے ضابطگیاں بھی ہیں۔
حال ہی میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے تحریک انصاف کی حکومت کے فلیگ شپ 10بلین ٹری سونامی منصوبے کے تین سال کے خصوصی آڈٹ کے دوران تین ارب 49کروڑ 35لاکھ روپے سے زیادہ کی سنگین بے ضابطگیوں اور بے قاعدگیوں کا سراغ لگایا ہے۔
دوسری طرف پی ایچ اے نے لاہورمیں اربن فاریسٹری منصوبہ بند کردیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت لاہور میں مختلف مقامات پر 50 سے زائد میاواکی تکنیک پرجنگلات لگائے گئے تھے۔ سگیاں کے قریب دنیا کاسب سے بڑامیاواکی جنگل لگایا گیا ،اسی طرح گلشن اقبال پارک اورجلوپارک لاہور میں 50 کنال سے زائد رقبے پرمیاواکی جنگلات لگائے گئے ہیں۔ تاہم مزید میاواکی جنگلات نہیں لگائے جائیں گے۔
پی ایچ اے کے چیئرمین انجینئریاسرگیلانی نے ایکسپریس نے بتایا کہ کہ لاہورمیں معمول کی شجرکاری کاعمل توجاری رہیگا تاہم اربن فاریسٹ اورمیاواکی جنگلات کا پروگرام روک دیا گیا ہے۔ جوپہلے میاواکی جنگلات لگائے گئے ہیں ان کی دیکھ بھال کی جائیگی۔
انہوں نے بتایا کہ میاواکی جنگلات کی وجہ سے درجہ حرارت میں نمایاں فرق پڑاہے۔ میاواکی جنگل کے اندراور باہرکے درجہ حرارت میں چارسے پانچ ڈگری سینٹی گریڈ کا فرق ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جنگلات بہت تیزی سے گروتھ پکڑتے ہیں ،ہم کچھ عرصہ ان کے نتائج کودیکھیں گے اورمستقبل میں اربن فاریسٹری کودوبارہ شروع کرنے پرغورکیاجائیگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔