خاتون جج کو دھمکی دینے کا کیس؛ عمران خان کی عبوری ضمانت منظور

ویب ڈیسک  اتوار 2 اکتوبر 2022

 اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی انسداد دہشت گردی عدالت سے راہداری ضمانت 7 اکتوبر تک منظور ہوگئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج ہوتے ہی عمران خان کی جانب سے وکیل بابر اعوان نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی، جسے جسٹس محسن اختر کیانی نے 10 ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہوئے 7 اکتوبر جو مقامی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

عمران خان کی درخواست پر چیمبر سماعت ہوئی، عمران خان کے وکیل بابر اعوان جسٹس محسن اختر کیانی کے چیمبر گئے جہاں عبوری ضمانت منظور کی گئی۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ عمران خان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا حالانکہ دہشتگردی کی دفعہ نکلنے کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت سے عبوری ضمانت غیر موثر ہو گئی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سیاسی مخالف حکومت نے بدنیتی کے تحت مذموم مقاصد کے لیے جھوٹا مقدمہ بنایا اور پولیس بھی حکومت کا ٹول بن کر کام کر رہی ہے، لہذا عدالت درخواست ضمانت قبل از گرفتار منظور کرے۔

درخواست میں عمران خان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کیس درج کرنے کا واحد مقصد کرپشن مافیا کے خلاف پرامن تحریک کو روکنا ہے، مقدمے کا مقصد عمران خان کو گرفتار کر کے پرامن سیاسی موومنٹ کو روکنا ہے۔

عدالت میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ عمران خان کی آزادی اور جان کو خطرہ ہے، ضمانت منظور کی جائے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان کی درخواست ضمانت پر جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی۔

مزید پڑھیں : خاتون ایڈیشنل سیشن جج دھمکی کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری

خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد پولیس نے ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتار جاری کیے تھے۔

عمران خان کے خلاف تھانہ مارگلہ میں پینل کوڈ کی دفعہ 188\189 اور 504\506 کے تحت مقدمہ درج ہے،  تھانہ مارگلہ میں عمران خان کے خلاف مقدمہ 20 اگست کو دائر کیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔