تھر کول فیلڈ بلاک 1 کومواصلاتی نظام سے ہم آہنگ کیا جائے گا

اسٹاف رپورٹر  اتوار 2 اکتوبر 2022
جدید مواصلاتی ٹیکنالوجی سے کان کنی سے متعلق افرادی قوت کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔ فوٹو:فائل

جدید مواصلاتی ٹیکنالوجی سے کان کنی سے متعلق افرادی قوت کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔ فوٹو:فائل

کراچی: چینی کمپنی گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے بعد اب تھر کول فلیڈ کے سنہار وکیان بلاک 1 کو جدید مواصلاتی ٹیکنالوجی سے لیس کرے گی۔ 

چینی کمپنی ہائیٹیرا نے تھر کول فیلڈ کے سنہار وکہیان وریا بلاک ون کو پیشہ وارانہ مواصلاتی نظام سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ چینی کمپنی گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے بعد اب تھر کول فلیڈ کے 12200 کے ایم 2 پر محیط سنہار وکیان بلاک 1 کو جدید مواصلاتی ٹیکنالوجی سے لیس کرے گی۔

بلاک ون کے لیے ہائیٹیرا سلوشن میں ڈی ایس 6211 ڈی ایم آر ٹائیر تھری ٹنکنگ لائٹ سسسٹم شامل ہے۔ ایچ پی 788 پورٹیبل ریڈیو، ایچ ایم 788 موبائل ریڈیو، ایک ریکارڈنگ سسسٹم اور ڈسپیچ سسٹم سے مزین یہ سہولت کان کنی سے متعلق افرادی قوت کی پیداواری صلاحیت اور ان کی پیشہ وارانہ کارکردگی میں نمایاں اضافہ کرے گی۔ اس کے علاوہ حادثے کے امکانات اور اخراجات میں کمی کے علاوہ اضافی فوائد بھی حاصل ہونگے۔

تھر بلاک 1 مربوط کوئلے کی کان اور پاور پراجیکٹ، دراصل 7.8 ملین ٹن سالانہ اوپن پٹ کوئلے کی کان اور 1.3گیگا واٹ کے الٹرا سپر کریٹیکل کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ پر مشتمل ہے۔ صوبہ سندھ کے ضلع تھر میں واقع اس بلاک کو ملک کا قیمتی اثاثہ سمجھا جاتا ہے۔

اس سے قبل بلاک میں کارکن ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کے لیے دو طرفہ ڈائریکٹ موڈ ریڈیو سے لیس تھے جس کی کنیکٹیوٹی رینج انتہائی محدود ہے اور جسے اپ گریڈیشن کی ضرورت پڑتی ہے تاہم اب چینی کمپنی کی جانب سے یہ ٹیکنالوجی چار اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

کارکنوں کے رابطے اور رئیل ٹائم ڈیٹا کی جانچ کی صلاحیت کو بڑھانے کے علاوہ تیز رفتار مواصلات کی سہولت، آف فیلڈ ریموٹ اور ورچوئل رسائی بھی فراہم کرتا ہے۔ چینی کمپنی یہ ٹیکنالوجی پااکستان کے سب سے بڑے کوئلے کی فیلڈ میں سے ایک کی کارکردگی اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرے گی۔

چینی کمپنی کی طرف سے فراہم کیا جانے والا یہ نیا ٹیکنالوجیکل سلوشن اس سے قبل بھی آسٹریلیا کے بی ایچ پی گروپ ، سعودی عرب کی آرمکو ، شیل سنگاپور اور اینگلو گولڈ اشانتی سائوتھ افریقہ و غیرہ میں بھی ورکرز کی استعداد بڑھانے کیلیے استعمال کیا جاچکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔