سارہ قتل کیس کے ملزم شاہنواز امیر کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

ویب ڈیسک  پير 3 اکتوبر 2022
عدالت نے کیس کی سماعت سارہ کی فیملی کی درخواست پر ملتوی کی:فوٹو:فائل

عدالت نے کیس کی سماعت سارہ کی فیملی کی درخواست پر ملتوی کی:فوٹو:فائل

سارہ قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہنواز امیر کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جوڈیشل مجسٹریٹ عامرعزیز نے مرکزی ملزم شاہنواز امیر کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

تفتیشی افسرنے عدالت سے استدعا کی کہ مقتولہ کا پاسپورٹ برآمد کرنا ہے جو کہ اہم چیز ہے۔ مقتولہ کے پاسپورٹ سے دیگر اہم حقائق بھی معلوم ہوں گے۔ ملزم کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

مقتولہ سارہ انعام کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ شاہنواز کے گھر میں مقتولہ کا قتل ہوا ہے۔ اگر 14 روز میں بھی مقتولہ کا پاسپورٹ برآمد نہیں ہوا تو ملزم بچ جائے گا۔

جج نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ تفتیش کی وجہ سے کیس خراب نہیں ہونا چاہیے۔ عدالت نے اسلام آباد پولیس کی استدعا پر ملزم شاہنواز امیر کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

دوسری جانب اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سارہ قتل کیس کے ملزم شاہ نواز کی والدہ ثمینہ شاہ کی عبوری ضمانت میں 7 اکتوبر تک توسیع کردی۔ ایڈیشنل سیشن جج شیخ سہیل نے سارہ قتل کیس کی سماعت کی۔ سارہ قتل کیس کے ملزم شاہ نواز امیر کی والدہ ثمینہ شاہ اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔

سارہ کے والد انجینئر انعام الرحیم کی جانب سے ان کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سارہ کی فیملی کی طرف سے کہا گیا کسی بے گناہ کو اس کیس میں نہیں لانا چاہتے۔ان کو مزید وقت دے دیں تاکہ  یہ اپنے دفاع میں جو لانا چاہتے ہیں لے آئیں۔ عدالت نے سارہ کی فیملی کے وکیل کی استدعا پر سماعت 7 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔